پاکستان اور قطر نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ اور اسٹرٹیجک تعلقات کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے دوحہ میں وفود کی سطح پر ملاقات کی ہے۔ قبل ازیں دونوں رہنماؤں کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات کے وسیع معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلیے نئے ممکنہ تعاون پر بھی غور کیا گیا۔
فریقین نے مشترکہ اقتصادی اہداف اور علاقائی استحکام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسٹرٹیجک دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انھوں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور بالخصوص اسرائیل کی جانب سے بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی کی جنگ اور خطے میں کشیدگی میں اضافہ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم نے 24 ستمبر 2024 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں سالانہ اجلاس کے دوران امیر قطر کی طرف سے پیش کئے گئے فلسطین کے معاملہ پر قطر کے مؤقف کو سراہا۔ انہوں نے فوری جنگ بندی کیلئے قطر کی ثالثی اور انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں قتل و غارت گری کے فوری خاتمے اور امن قائم کئے بغیر دنیا میں خوشحالی کا حصول ممکن نہیں۔ فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے دوران فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے لئے مزید امدادی سامان کی ترسیل کو جاری رکھنے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعظم نے امیر قطر کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔ قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی سے ملاقات میں شہباز شریف نے کہا پاکستان میں زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیاحت سمیت متنوع اقتصادی شعبوں میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع دستیاب ہیں، حکومت غیرملکی سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ قطر میں مقیم پاکستانی دونوں ممالک کی ترقی میں پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے عالمی اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور ان چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے پرامن حل اور باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
شہباز شریف نے مشرق وسطی میں دیرپا امن کے فروغ کے لیے قطر کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے مذاکرات کے سہولت کار اور علاقائی تنازعات کے منصفانہ حل کیلئے قطر کے کردار کو سراہا۔ قطر کے وزیراعظم نے خطے میں پاکستان کی سٹرٹیجک اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اقتصادی ترقی اور علاقائی استحکام کے قطر کے وژن کے مطابق پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے اپنے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے افغانستان سمیت خطے میں امن وامان کے فروغ کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون کو فروغ دینے اور ترقی کے نئے شعبوں کی نشاندہی کرنے کے لیے اعلی سطح کے تبادلوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
شہباز شریف نے کہا ان کا یہ دورہ پاکستان اور قطر کے درمیان دوستی، باہمی احترام اور تعاون کے مضبوط تعلقات کو مزید مستحکم کریگا۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں شہباز شریف نے کہا امیر قطر کے ساتھ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کے مضبوط رشتوں کا اعادہ کیا اور تجارت، سرمایہ کاری کے ممکنہ شعبوں، توانائی اور ثقافت میں تعاون کے لیے نئی راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔
امیر قطر کے ساتھ ایک انتہائی نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے اپنے ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری کو وسعت دینے اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے باہمی عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں امن قائم کرنے کیلئے شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی قیادت میں قطر کی انتھک کوششوں کو سراہتا ہوں۔
دریں اثناء شہباز شریف نے امیر قطر کے ہمراہ قطر میوزیم میں منظر آرٹ گیلری کا دورہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ایک ہی گاڑی میں دیوان امیر سے قطر میوزیم تک کا سفر طے کیا۔ امیر قطر نے وزیراعظم کو بذات خود پاکستانی فن پاروں کی نمائش ’’منظر‘‘ کا دورہ کرایا۔
امیر قطر اور ان کی ہمشیرہ اور قطر میوزیم کی چیئرپرسن شیخہ المیاسہ بنت حمد بن خلیفہ الثانی نے غیر رسمی اور دوستانہ ماحول میں وزیراعظم کو نمائش میں موجود فن پارے دکھائے اور نمائش کے منتظمین اور پاکستانی فنکاروں سے تعارف کرایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس نمائش کا انعقاد پوری پاکستانی قوم کے لیے باعث فخر ہے، قطر میوزیم میں پاکستانی فن پاروں پر مبنی منظر آرٹ گیلری کا قیام قطر اور پاکستان کے درمیان سماجی اور بھائی چارے کے مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔
وزیراعظم نے معروف پاکستانی معمار نئیر علی دادا، پاکستانی مصوروں، فوٹوگرافر، خطاط اور دیگر فن کاروں سے ملاقات کی۔ نمائش میں شاکر علی، صادقین، گل جی، زبیدہ آغا، کامل خان ممتاز، نئیر علی دادا اور متعدد پاکستانی فنکاروں کے فن پاروں کی نمائش کی گئی۔