ہفتہ وار، ماہانہ اور سالانہ بنیاد پر مہنگائی میں پھر سے اضافہ، 12 اشیا مہنگی

اسلام آباد:

ملک میں ہفتہ وار، ماہانہ اور سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں پھر سے اضافہ ہونے لگا، حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.10 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ماہانہ بنیادوں پر بھی اکتوبر 2024ء میں مہنگائی کی شرح میں 1.2 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ اکتوبر میں سالانہ بنیادوں پر بھی مہنگائی کی شرح 6.9 فیصد سے بڑھ کر 7.2 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات نے جمعہ کو مہنگائی کی ہفتہ وار اور ماہانہ رپورٹس جاری کی ہیں، دونوں رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ماہانہ بنیادوں پر اور ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

ادارہ شماریات کی جانب سے اکتوبر 2024ء کیلئے جاری کردہ مہنگائی کے ماہانہ  اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 6.9 فیصد سے بڑھ کر 7.2 فیصد تک ریکارڈ کی گئی، ماہ اکتوبر کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.23 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں مہنگائی کی شرح 8.68 فیصد ریکارڈ کی گئی، شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 9.3فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 4اعشاریہ 2 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 26.8فیصد تھی۔ 

علاوہ ازیں ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.10 فیصد اضافہ ہوا اور حالیہ ہفتے سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بھی 14.45 فیصد ہوگئی ہے۔ ملک میں مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر 22ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517روپے ماہانہ آمدن رکھنے والا طبقہ ہوا اس طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 17.42فیصد رہی ہے۔

حالیہ ہفتے روزمرہ استعمال کی 12ا شیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 912ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 27اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ حالیہ ہفتے کے دوران آلو کی قیمت میں0.30فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں1.27فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں1.92 فیصد، سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں1.49فیصد، آگ جلانے والی لکڑی کی قیمتوں میں1.09فیصد، لہسن کی قیمتوں میں2.95فیصد، گھی کی قیمتوں میں1.08فیصد، دہی کی قیمتوں میں0.20 فیصد اور انڈوں کی قیمتوں میں3.40فیصد اضافہ ہوا۔

دریں اثنا ٹماٹر کی قیمتوں میں11.02 فیصد، پیاز کی قیمتوں میں1.68فیصد، چینی کی قیمتوں میں1.20 فیصد، چکن کی قیمتوں میں10.57فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں0.98فیصد، آٹے کی قیمتوں میں0.43فیصد اور گڑ کی قیمتوں میں0.69 فیصد کمی واقع ہوئی۔

اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 0.36 فیصد کمی کے ساتھ9.03فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 0.40فیصد کمی کے ساتھ13.08فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح0.18فیصد اضافے کے ساتھ17.42فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح0.32 فیصداضافے کے ساتھ 15.11فیصد رہیْ

اسی طرح 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح0.07 فیصد کمی کے ساتھ 13.10 فیصد رہی ہے۔