پاکستان کی اشیا کی برآمدات رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران سالانہ بنیادوں پر 13.45 فیصد بڑھ کر 10 ارب 88 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔ عالمی برادری کی جانب سے بہتر آرڈرز اور مستحکم شرح تبادلہ کی وجہ سے جولائی سے اضافے کا رجحان ہے، پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق برآمدات جولائی میں 11.83 فیصد، اگست میں 16 فیصد، ستمبر میں 13.52 فیصد اور اکتوبر میں 10.64 فیصد بڑھیں۔
اکتوبر میں برآمدات 2 ارب 97 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے میں 2 ارب 68 کروڑ ڈالر رہی تھی جبکہ ماہانہ بنیادوں پر اس میں 4.90 فیصد کا اضافہ ہوا۔
عالمی خریدار بنگلہ دیش اور چین کے بجائے ملبوسات کی خریداری کے لیے پاکستان کو آرڈر دے رہے ہیں، اس صورتحال سے پاکستانی برآمدکنندگان موقع سے فائدہ اٹھانے اور مارکیٹ میں رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
مالی سال 2024 میں پاکستان کی اشیا کی براامدات 10.54 فیصد بڑھ کر 30 ارب 64 کروڑ ڈالر تک جا پہنچی تھی جو اس سے گزشتہ برس 27 ارب 72 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔
پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ مالی سال 2025 میں جولائی تا اکتوبر کے درمیان درآمدات 5.17 فیصد اضافے سے 17 ارب 85 کروڑ ڈالر رہیں، جن کا حجم گزشتہ برس 16 ارب 97 کروڑ ڈالر رہا تھا، تاہم اکتوبر میں درآمدات 8.02 فیصد کی تنزلی سے 4 ارب 47 کرورڑ ڈالر رہی، جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 4 ارب 86 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔
ماہانہ بنیادوں پر درآمدات 3.3 فیصد گریں، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے مالی سال 2025 کے لیے درآمدات 3.3 ارب ڈالر سے کمی کے بعد 57 ارب 20 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔
مالی سال 2024 میں درآمدات 0.84 فیصد تنزلی کے بعد 54 ارب 73 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں جبکہ ان کا حجم مالی سال 2023 کے دوران 55 ارب 19 کروڑ ڈالر رہا تھا۔
مالی سال 2025 کے ابتدائی چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران تجارتی خسارہ 5.59 فیصد سکڑ کر 6 ارب 97 کروڑ ڈالر پر آگیا ہے، جو گزشتہ برس کی اسی مدت میں 7 ارب 38 کروڑ ڈالر رہا تھا۔
اکتوبر میں گزشتہ برس کے مقابلے میں تجارتی خسارہ 31.09 فیصد کی بڑی کمی سے ایک ارب 49 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔