جاپان کا پاکستان کو سیلاب سے نمٹنے کےلیے 2 ارب سے زائد ین امداد کا اعلان

اسلام آباد: جاپان کی حکومت نے پاکستان میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے دریائے سندھ کے حوض میں سیلابی انتظامات کو مضبوط کرنے کے لیے 2.831 ارب جاپانی ین (تقریباً 18.5 ملین امریکی ڈالر / تقریباً 5.119 ارب پاکستانی روپے) کی نئی امداد فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

اس حوالے سے جاپان کے ساتھ ایم او یو ہوگیا ہے جس کی  تقریب بدھ کو وزارت اقتصادی امور اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں جاپانی سفیر ایچ ای مسٹر واڈا میتسوہیرو، سیکریٹری وزارت اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز اور دونوں ممالک کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ 2022 میں پاکستان کو تاریخ کے تباہ کن ترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا اس تباہی کے بعد جاپان نے پاکستان کی بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں مدد فراہم کرنے کی غرض سے اہم اقدامات کیے ہیں۔

اس امداد سے خیبرپختونخوا کے ضلع ہری پور میں دریائے سندھ پر تین بند تعمیر کیے جائیں گے اور خیبرپختونخوا اور پنجاب میں دریا کے ساتھ 45 مقامات پر پانی اور بارش کے میٹر نصب کیے جائیں گے۔

یہ تینوں بند مقامی آبادی کو ممکنہ انسانی اور معاشی نقصانات سے بچانے میں مدد دیں گے جبکہ پانی اور بارش کے میٹرز کے ذریعے حاصل کردہ ڈیٹا، جو وفاقی فلڈ کمیشن (ایف ایف سی ) اور واپڈا کے تحت رہے گا، مختلف اداروں کو فراہم کیا جائے گا تاکہ ممکنہ سیلاب کی پیشنگوئی اور انتظام کیا جا سکے یہ منصوبہ بیلڈ بیک بیٹرکے تصور کو اپناتا ہے، جس پر حکومت پاکستان نے زور دیا ہے۔

تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایچ ای واڈا میتسوہیرو نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ منصوبہ پاکستان کے عوام کو ممکنہ مستقبل کے سیلاب کے بارے میں اطمینان فراہم کرے گا۔ جاپان پاکستان کے کمزور طبقوں کو براہ راست فائدہ پہنچانے کے لیے مدد فراہم کرنے کا عزم رکھتا ہے۔۔۔