شام کی صورتحال میں تیزی سے بدلاؤ کے بعد اب نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ اسرائیلی فوج شام کے اہم مقام پر داخل ہوگئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج شام کے شہر قنیطرہ میں داخل ہوچکی ہے، اسرائیل نے مقبوضہ گولان کے سامنے بفرزون میں فوج تعیناتی کی منظوری بھی دے دی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق سنہ 1974 کے معاہدے کے بعد پہلی بار اسرائیلی فوج اس بفرزون میں داخل ہوئی ہے۔
2019 میں ڈونلڈ ٹرمپ نےگولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خود مختاری تسلیم کرنے کا کہا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے علاقے میں موجود شامیوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا اس حوالے سے بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ شامی فوج نے علاقے کا کنٹرول کھو دیا تھا کہ جس کے بعد اسرائیلی فوج نے پوزیشن سنبھال لی۔
نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل کسی دشمن فورس کو اپنی سرحدوں پر پنپنے نہیں دے گا، بشار الاسد حکومت کا خاتمہ حزب اللہ اور ایران سے نمٹنے کی اسرائیلی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ باغیوں کو بشار الاسد کی فوج کے اسلحے پر قبضے سے روکنے کی کوشش کریں گے، مزید کہا کہ شامی باغی فوج اسرائیل کے ساتھ لڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتی ہے۔