اوپن اے آئی کا بھانڈا پھوڑنے والے بھارتی نوجوان سائنسدان کی لاش برآمد، ایلون مسک کا معنی خیز ٹوئٹ

بھارتی نوجوان سائنسدان اور مصنوعی ذہانت کے محقق سچیر بالاجی سان فرانسسکو میں اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ پائے گئے۔

رپورٹس کے مطابق 26 سالہ بھارتی نوجوان کی موت مبینہ طور پر خودکشی سے ہوئی۔

پولیس افسر رابرٹ رویکا نے کہا کہ سان فرانسسکو پولیس نے بھارتی نوجوان کی موت کا جائزہ لیا جس میں کسی اور کے ملوث ہونے کے شواہد نہیں ملے۔

سچیر بالاجی کی لنکڈ اِن پروفائل کے مطابق انہوں نے نومبر 2020 سے اگست 2024 تک اوپن اے آئی کے لیے کام کیا۔

نوجوان کی موت پر ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کی جانب سے ایکس پر ٹوئٹ کی گئی جس میں انہوں نے Hmm لفظ کا استعمال کیا۔

سچیر بالاجی نے اپنی موت سے قبل اوپن اے آئی پر کاپی رائٹ کا الزام لگایا تھا۔ اکتوبر میں سچیر بالاجی نے الزام لگایا تھا کہ اوپن اے آئی کاپی رائٹ قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

نیویارک ٹائمز کو انٹرویو میں سچیر بالاجی نے کہا کہ اگر آپ اس بات پر یقین رکھتے ہیں جس پر میرا یقین ہے، تو آپ کو کمپنی چھوڑنی ہوگی۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ چیٹ جی پی ٹی جیسی ٹیکنالوجیز انٹرنیٹ کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

سچیر بالاجی نے اوپن اے آئی میں چار سال تک کام کرنے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہت سی اے آئی مصنوعات کو ”منصفانہ استعمال“ کے قوانین سے تحفظ حاصل نہیں ہوسکتا ہے۔

انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ بہت سے اے آئی مصنوعات ”منصفانہ استعمال“ کا دعویٰ نہیں کرسکتیں کیونکہ وہ ایسی کاپیاں بنا سکتے ہیں جو اصل کام کے ساتھ مقابلہ کریں۔