ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے اور انہوں نے حلف لینے کے بعد اپنے خطاب میں سخت اقدامات کے اعلانات کئے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا سے لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن بیدخل کریں گے، تمام ممالک پر ٹیکس ہوگا، کوئی ملک ٹیکس سے مستثنیٰ نہیں ہوگا ، پاناما کینال پر واپس قبضہ لیں گے ، انہوں نے خلیج میکسیکو کو خلیج امریکا بنانے اور جنوبی سرحد پر نیشنل ایمرجنسی اور قومی توانائی ہنگامی حالت نافذ کرنے کے اعلانات بھی کئے ۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکا پیرس ماحولیاتی معاہدے سے دستبردار ہوگا، حکومتی سنسرشپ ختم ہوگی، سرکاری طور پر صرف مرد اور عورت 2 جینڈرز ہوں گے تیسری کوئی جنس نہیں، مریخ پر خلائی مشن اور خلاء نورد بھیجیں جائیں گے.
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی پناہ اور پیدائشی حق کی شہریت اب رد کی جائے گی، خدا نے مجھے اس لئے محفوظ رکھا کہ امریکا کو پھر سے عظیم بناؤں گا، عوام پر ٹیکس کم اور مہنگائی ختم ہوگی، امریکا کے دشمنوں کو شکست دیں گے۔
انہوں نے بائیڈن دور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا تعلیمی نظام ملک سے نفرت سکھا رہا ہے، محکمہ انصاف سے کرپشن کا صفایا کردونگا، بنیاد پرست اور بدعنوان اسٹیبلشمنٹ نے ہمارے شہریوں سے دولت چھین لی۔
صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور دیگر عالمی رہنماؤں نے صدر ٹرمپ کو مبارکباد کے پیغامات بھیجے ہیں۔ حلف برداری کی تقریب میں سابق صدور بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ ہیلری کلنٹن، جارج بش اور ان کی اہلیہ اور بارک اوباما بھی شریک رہے۔
اس کے علاہ برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن، دنیا کے امیر ترین آدمی ایلون مسک، میٹا کے مالک مارک زکر برگ، گوگل کے چیف ایگزیکٹیو اور دیگر بھی تقریب میں موجود تھے۔
قبل ازیں، نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اہلیہ کے ساتھ وائٹ ہاؤس پہنچے تھے، جہاں جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا کا استقبال کیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے بطور امریکی صدر دوسری مدت کے لیے حلف اٹھالیا، انہوں نے خطاب میں امیگریشن قوانین، گرین پالیسی کے خاتمے، خام تیل کی پیداوار بڑھانے اور دیگر ممالک پر ٹیکس و ٹیرف عائد کرنے سمیت دیگر اقدامات کے حوالے سے فوری احکامات جاری کرنے کا وعدہ کیا۔
دوسری دفعہ امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں سنہرے دور کا آج سے آغاز ہو گیا ہے، آج سے ہمارا ملک ترقی کی نئی منازل طے کرے گا، اور دنیا بھر میں دوبارہ اس کی عزت کرائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ملک کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارا فائدہ اٹھائیں، ٹرمپ انتظامیہ میں ہر ایک دن میں ’امریکا سب سے پہلے‘ کے نظریے پر کار بند رہیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ قانون کی بالادستی اور ملک کا تحفظ یقینی بنائیں گے، مزید کہا کہ ہماری ’اولین ترجیح‘ ایک آزاد، قابل فخر اور خوشحال قوم بنانا ہے، امریکا جلد ہی پہلے سے زیادہ طاقتور، مضبوط اور غیر معمولی ہو جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں اہم نکات کا تذکرہ کیا جس کے مطابق امریکا میں آج سے سنہرے دور کا آغاز ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری 2025 ’آزادی کا دن‘ قرار دے دیا، جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی، نیشنل انرجی ایمرجنسی ، خام تیل کی بھرپور پیداوار کے اعلان کئے۔
امریکی فوج کو طاقت ور ترین بنانے کا عزم، مریخ پر امریکی جھنڈا لہرانے کا منصوبہ، گرین پالیسی کے خاتمے کا اعلان، امریکا میں آزادی اظہار رائے کیلئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ پر امید ایوان صدر میں واپس آئے ہیں کہ ہم قومی کامیابی کے ایک سنسنی خیز نئے دور کے آغاز پر ہیں، مزید کہنا تھا کہ ملک میں تبدیلی کی لہر پھیل رہی ہے، امریکا کے پاس پوری دنیا میں فائدہ اٹھانے کا موقع ہے، جو پہلے کبھی نہیں تھا۔
اپنے اوپر قاتلانہ حملے کی بابت بات کرتے ہوئے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو اعتماد کے بحران کا سامنا ہے، کئی برسوں سے ایک بنیاد پرست اور بدعنوان اسٹیبلشمنٹ نے ہمارے شہریوں سے طاقت اور دولت چھین لی ہے جبکہ ہمارے معاشرے کے ستون ٹوٹ چکے ہیں اور بظاہر مکمل طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومتیں امریکی شہریوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہیں، اور خطرناک مجرموں کو پناہ اور تحفظ فراہم کیا ہے، جو دنیا بھر سے ہمارے ملک میں غیرقانونی طریقے سے داخل ہوئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے تباہی کے وقت ڈیلیور نہ کرنے اور تعلیمی نظام کے ساتھ ساتھ وسائل استعمال کرنے پر امریکی صحت عامہ کے نظام پر بھی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’آج سب چیزوں کی تبدیلی شروع کرنے کا دن ہے‘۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے عہد کیا کہ اس لمحے سے امریکا کا زوال ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 برسوں سے 250 سالہ تاریخ میں کسی بھی صدر سے زیادہ مجھے آزمایا اور چیلنج کیا گیا، اور میں نے اس سب سے بہت کچھ سیکھا ہے۔
پینسلوینیا میں قاتلانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے خدا نے بچایا تاکہ میں امریکا کو دوبارہ عظیم بناسکوں‘، جس پر حاضرین نے کھڑے ہوکر تالیاں بجائیں۔ نومنتخب امریکی ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ محب وطن امریکیوں کی ہر ’نسل، مذہب، رنگ‘ کے شہریوں کے لیے امید، خوشحالی اور تحفظ لائے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 20 جنوری 2025 آزادی کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اتحاد اب امریکا واپس لوٹ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی لگانے کا اعلان کرتا ہوں۔
مزید کہا کہ تمام غیر قانونی لوگوں کا داخلہ آج سے روک دیا جائے گا، ’لاکھوں جرم کرنے والے غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کے عمل کو شروع کر دیا، جہاں سے وہ آئے تھے‘۔
نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ وہ اپنی ’میکسیکو ’ کی پالیسی کو بحال کریں گے اور ’پکڑو اور چھوڑ دو‘ کے رواج کو ختم کر دیں گے، مزید کہنا تھا کہ میں اپنے ملک پر تباہی پھیلانے کے لیے آنے والوں کو روکنے کے لیے جنوبی سرحد پر فوج بھیجوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی کابینہ کے تمام اراکین کو ہدایت دوں گا کہ ریکارڈ مہنگائی کو شکست دیں، اور فوری طور سے قیمتیں اور لاگت کو نیچے لائیں، انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ زیادہ اخراجات اور توانائی کی بڑھتیں قیمیتں رہا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا اس لیے میں نیشنل انرجی ایمرجنسی کا اعلان کرتا ہوں۔