ملک دشمن عناصر پاکستان کو دیوالیہ دیکھنا چاہتے ہیں، ایٹمی قوت برداشت نہیں کر پا رہے: اسحاق ڈار

کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے نئے ہیڈ آفس کے سنگ بنیاد کی تقریب میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کچھ قوتیں پاکستان کو ڈیفالٹ دیکھنا چاہتی ہیں کیونکہ ایٹمی پاکستان انہیں کسی صورت برداشت نہیں ہو رہا۔

تقریب میں چیئرمین سی سی پی کبیر احمد سدھو سمیت وفاقی وزراء اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ چیئرمین نے کہا کہ ادارے کا اپنا ہیڈ آفس بننے سے اخراجات میں کمی اور استعداد میں بہتری آئے گی، جس سے ادارے کو ملکی سطح پر مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بھی سی سی پی ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ معیشت میں سی سی پی کا کردار کلیدی ہے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت استحکام کی طرف جا رہی ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں۔

نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ 2018 میں پاکستان عالمی معیشت میں 24ویں نمبر پر تھا اور جی 20 میں شامل ہونے کے قریب تھا، لیکن بعد میں سازشوں اور غلط پالیسیوں سے معیشت کو نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچا لیا اور اب معاشی حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔ تاہم کچھ عناصر پاکستان کی معاشی ترقی اور ایٹمی طاقت ہونے کو برداشت نہیں کر پا رہے، لیکن ہم ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہیں اور ملک کو مضبوط بنائیں گے۔