کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس کے باعث ڈرائیور زخمی ہوگیا۔ دہشت گردوں نے مچھ کی پہاڑیوں میں ٹرین روک دی اور 450 مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔ ریلوے حکام کے مطابق، صبح ساڑھے نو بجے ٹرین کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی۔ جب ٹرین گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری، تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا۔ مسافر ڈرے سہمے ہوئے ہیں اور علاقے میں اب بھی فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، مچھ کی پہاڑیوں کے درمیان یہ واقعہ پیش آیا ہے، جہاں جعفر ایکسپریس کو روک دیا گیا ہے اور مزید فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں۔ ریلوے پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریل وہیں روک دی گئی ہے۔ ٹرین میں کم از کم 600 سے 700 مسافر سوار ہیں، اور کئی مسافروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، تاہم تصدیق کا عمل جاری ہے۔
ڈی ایس ریلوے کے پی آر او کے مطابق، تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور سبی سے ایمبولینسز جائے وقوع روانہ کردی گئی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کے ذرائع کے مطابق، یہ مچھ کی پہاڑیوں کا درمیانی علاقہ ہے جس کا سیکیورٹی فورسز نے محاصرہ کرلیا ہے اور مزید کانوائے روانہ کردی گئی ہیں۔ ملزمان کے فرار ہونے کی فی الحال کوئی اطلاعات نہیں ہیں، بلکہ اطلاعات یہ آرہی ہیں کہ ملزمان نے مسافروں کو یرغمال بنا لیا ہے اور قابض ہوکر بیٹھ گئے ہیں۔ علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق، ریلوے لائن کو پہلے دھماکا خیز مواد سے تباہ کرکے ٹرین کو روکا گیا، پھر فائرنگ کی گئی، جس میں ڈرائیور سمیت کئی مسافر شدید زخمی ہوئے۔ فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے اور جتنے مسافر زخمی ہیں، انہیں سبی منتقلی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔