کوٹ کے دلکش حقائق جو آپ کو معلوم نہ تھے

دنیا بھر میں کوٹ کا استعمال اب ایک عام بات بن چکا ہے، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اکثر کوٹ کی جیبیں بند کیوں ہوتی ہیں؟ یہ دلچسپ روایت 19ویں صدی سے جڑی ہوئی ہے، جب زیادہ تر سوٹ ہاتھ سے تیار کیے جاتے تھے۔

پھر ریڈی میڈ سوٹ کا دور آیا، جہاں جیبوں کی ساخت کو برقرار رکھنے کے لیے گلیو کا استعمال کیا گیا۔ مگر، ریڈی میڈ سوٹ کی جیبیں زیادہ وزن برداشت نہیں کر پاتی تھیں، اس لیے انہیں سی دیا جاتا تھا تاکہ سوٹ زیادہ دیر تک چل سکے۔ کوٹ کے پیچھے موجود "سوٹ وینٹ" ڈیزائن دراصل گھڑ سواری کے دوران آرام دہ حرکت کے لیے بنایا گیا تھا۔

اس فیچر کی بدولت نہ صرف زین پر بیٹھنا آسان ہوتا تھا بلکہ کوٹ پھٹنے کا خطرہ بھی کم ہو جاتا تھا۔ آج کل، یہ فیچر گھڑسواری کے علاوہ بھی بہت کارآمد ہے، کیونکہ یہ بیٹھتے یا چلتے ہوئے کوٹ کو تنگ محسوس ہونے سے بچاتا ہے۔ اسی طرح، کوٹ کے نچلے بٹن کو نہ بند کرنا ایک غیر تحریری اصول ہے، جس کی شروعات برطانیہ کے بادشاہ ایڈورڈ ہفتم سے ہوئی۔ ان کے وزن کی وجہ سے نچلا بٹن کھلا رکھنا آسان تھا، اور یہ رجحان بعد میں فیشن کا حصہ بن گیا۔