غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری کا سلسلہ جاری، 9 لاکھ 21 ہزار سے زائد وطن واپس روانہ

پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی ملک بدری کا عمل یکم اپریل سے جاری ہے، جس میں اب تک 9 لاکھ 21 ہزار 63 افراد کو وطن واپس روانہ کیا جا چکا ہے۔

امیگریشن ذرائع کے مطابق 9 اپریل کو 7762 سے زائد غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجا گیا۔ اس کے علاوہ، خیبر کی طورخم سرحد کے راستے 4515 غیر ملکیوں کو ملک بدر کیا گیا۔ ان میں سے 3062 افراد نے رضاکارانہ طور پر لنڈیکوتل ٹرانزٹ کیمپ میں آ کر خود کو قانونی کارروائی کا حصہ بنایا۔

پنجاب کے مختلف شہروں سے گرفتار 1322 غیر قانونی غیر ملکیوں کو سیدھا طورخم منتقل کیا گیا، جبکہ آزاد کشمیر سے 48 غیر قانونی غیر ملکیوں کو بھی واپس روانہ کیا گیا۔ پشاور کے جمعہ خان کالونی ٹرانزٹ کیمپ سے 83 غیر قانونی مقیم افراد کو ملک بدر کیا گیا۔

اس ملک بدری کے عمل میں 1232 افراد غیر قانونی رہائشی تھے، جب کہ 1830 افراد اے سی سی کارڈ ہولڈرز تھے۔

خیبر کے امیگریشن ذرائع نے بتایا کہ یکم اپریل سے لے کر اب تک 20124 غیر قانونی غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، 17 ستمبر 2023 سے 31 مارچ 2025 تک کل 70494 افغان خاندان افغانستان واپس روانہ ہو چکے ہیں، جن کی مجموعی تعداد 469159 افراد پر مشتمل ہے۔

حکومتِ پاکستان نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ غیر قانونی غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کی جائے اور اس دوران کسی بھی قسم کی بدسلوکی سے اجتناب کیا جائے۔ واپس جانے والوں کے لیے خوراک اور صحت کی بہترین سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔

پاکستانی حکام کے مطابق، غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جا رہی ہے اور ان کے انخلا کے عمل کو تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے۔