سوشل میڈیا پر ایک نیا رجحان تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جسے ٹوائلٹ اسکیپنگ کا نام دیا گیا ہے۔
اس منفرد ٹرینڈ میں باتھ رومز کو نہ صرف آرام دہ بلکہ ایک آرٹسٹک میوزیم کی شکل دی جا رہی ہے۔ دیواروں پر خوبصورت آرٹ ورک، خوشبودار موم بتیاں، نرم قالین، روشن فئری لائٹس، اور یہاں تک کہ اسنیکس سے بھری میزیں اور ہربل چائے کی پیالیاں تک شامل ہیں۔
یہ سجاوٹ ایسی ہوتی ہے کہ پہلی نظر میں یہ کسی بیڈروم یا لاؤنج کا منظر لگتا ہے، لیکن حقیقت میں یہ سب کچھ ٹوائلٹ میں ہو رہا ہے۔
انسٹاگرام پر کئی انفلوئنسرز نے اپنے باتھ رومز کو ایسی پُرتعیش جگہ میں بدل دیا ہے جہاں بیٹھ کر نیٹ فلکس دیکھنا، ناشتہ کرنا یا کتاب پڑھنا بھی معمول کی بات بن چکی ہے۔
لیکن طبی ماہرین اس نئے ٹرینڈ پر سخت تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق باتھ روم کی حد سے زیادہ سجاوٹ صحت کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹر سری ایم کامتھ، کنسلٹنٹ، انٹرنل میڈیسن، گلینیگلز بی جی ایس اسپتال، بنگلور، کا کہنا ہے کہ ہر بار فلش کرنے پر باتھ روم میں خوردبینی جراثیمی ذرات (toilet plume) فضا میں پھیلتے ہیں، جو نہ صرف سطحوں بلکہ وہاں موجود اشیاء کو بھی آلودہ کر دیتے ہیں۔
”ٹوائلٹ کے ہر استعمال کے بعد فیکل بیکٹیریا باتھ روم کی ہر سطح اور اشیاء پر بیٹھ جاتا ہے، چاہے وہ ٹوتھ برش ہو، تولیہ یا سجاوٹی سامان۔ ان سب کا جراثیم سے بچاؤ بہت مشکل ہو جاتا ہے۔“
ماہرین کے مطابق خاص طور پر نرم اور کپڑے والے سجاوٹی آئٹمز جیسے فلفی سیٹ کور، کپڑے کے پردے یا قالین، نمی جذب کرتے ہیں اور جراثیم و پھپھوندی کی افزائش کا باعث بنتے ہیں۔
ڈاکٹر اے پی سنگھ، سینئر کنسلٹنٹ، یشودھا سپر اسپیشلٹی اسپتال، نئی دہلی، کا کہنا ہے: ”باتھ روم میں کھانا یا مشروب لینا سختی سے گریز کرنا چاہیے۔ سجاوٹ صرف ایسی اشیاء پر مشتمل ہونی چاہیے جنہیں با آسانی صاف کیا جا سکے۔“
طبی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ فلش کرنے سے پہلے ٹوائلٹ کا ڈھکن بند کر دیا جائے تاکہ جراثیمی ذرات فضا میں نہ پھیل سکیں۔
مزید برآں، موبائل فونز اور دیگر گیجٹس کو باتھ روم میں لے جانا بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے کیونکہ وہ ان جراثیم کے لیے نادیدہ میزبان بن سکتے ہیں۔
ٹوائلٹ میں طویل وقت گزارنا بھی صحت کے لیے خطرناک ہے، جس سے بواسیر جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
سجاوٹ کی حد تک باتھ روم کو خوبصورت بنانا یقینا ایک اچھی سوچ ہے، لیکن اس میں توازن ضروری ہے۔ سادہ اور صاف ستھرا ڈیزائن، آسانی سے صاف ہونے والی اشیاء جیسے شیشے کے گلدان، گلیزڈ سیرامکس، اور انڈور پلانٹس بہتر انتخاب ہو سکتے ہیں۔
یاد رکھیں، باتھ روم، بیڈروم یا کیفے نہیں ہے۔ اس کی اصل شناخت اور صفائی ہی اس کی خوبصورتی ہے۔