سائنسدانوں نے ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت کرلی

بین الاقوامی ماہرین صحت نے غذائی قلت سے وابستہ ذیابیطس کی ایک نئی قسم کو باضابطہ طور پر "ٹائپ 5 ذیابیطس" کے نام سے تسلیم کر لیا ہے۔ بین الاقوامی ذیابیطس فیڈریشن (IDF) نے 8 اپریل کو بینکاک میں منعقدہ ورلڈ ڈائیبیٹیز کانگریس کے دوران ووٹنگ کے بعد اس فیصلے کی توثیق کی۔

ماہرین کے مطابق، دنیا بھر میں تقریباً ڈھائی کروڑ افراد اس قسم سے متاثر ہیں، جو بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں غذائی قلت کا شکار نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے۔ البرٹ آئن اسٹائن کالج آف میڈیسن کی پروفیسر میریڈتھ ہاکنز کا کہنا تھا کہ یہ بیماری طویل عرصے تک غیر تشخیص شدہ اور کم سمجھی گئی رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ٹائپ 5 ذیابیطس کو باضابطہ تسلیم کیا جانا اس صحت کے سنگین مسئلے کی طرف عالمی توجہ مبذول کروانے میں مدد دے گا۔"

2022 کی ایک تحقیق کے مطابق، دنیا بھر میں 83 کروڑ افراد ذیابیطس کا شکار ہیں، جن میں اکثریت ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 مریضوں پر مشتمل ہے۔ ان اقسام میں جسم کی بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، جبکہ ٹائپ 5 ذیابیطس غذائی قلت کے باعث انسولین کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔