آبی دہشت گردی کا آغاز، بھارت نے بغیر اطلاع دریائے جہلم میں پانی چھوڑ دیا

بھارت نے ایک بار پھر اپنی روایتی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر اطلاع کے دریائے جہلم میں اچانک پانی چھوڑ دیا، جس کے نتیجے میں دریا میں طغیانی آگئی اور پانی کی سطح کافی حد تک بلند ہو گئی۔ بپھرا ریلہ مظفرآباد میں داخل ہو گیا، جس سے اطراف کی آبادی کو خطرہ ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں کو دریا کے قریب جانے سے روک دیا۔ بھارت کی اس آبی دہشتگردی نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ نہ صرف سرحدوں پر بلکہ پانی جیسے انسانی حق پر بھی حملہ آور ہے۔

چکوٹھی کے مقام پر دریائے جہلم میں داخل ہونے والے پانی میں اچانک غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا، جس سے دریا کے کنارے بسنے والے دیہاتوں میں افراتفری مچ گئی۔

ہٹیاں بالا کے مقام پردریائے جہلم کی سطح معمول سے 7 سے 8 فٹ بلند ہوگئی ہے، مظفرآباد انتظامیہ نے آبی ایمرجنسی نافذ کر دی، لوگوں کو دریا کے کناروں سے دور رہنے کا الرٹ جاری کردیا گیا۔

بھارت نے دریائے پونچھ میں بھی بغیر اطلاع کے پانی چھوڑ دیا ، اوڑی سے آزاد کشمیر میں داخل ہونے والے دریائی علاقے میں طغیانی آگئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی چھوڑنے سے ثابت ہو گیا مودی حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے، مودی حکومت کے پانی بند کرنے کے دعوے حقیقت سے کوسوں دور ہیں۔

بھارت کی اس حرکت نے عالمی قوانین اور دریائی معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے۔ بغیر اطلاع پانی چھوڑ کر بھارت نے پاکستان کے شہریوں کی جان و مال کو خطرے میں ڈالا اور اپنی بدنیتی کو ایک بار پھر بےنقاب کر دیا۔ یہ اقدام نہ صرف غیر اخلاقی ہے بلکہ بین الاقوامی اصولوں کی بھی سنگین پامالی ہے۔

اس سے قبل ڈپٹی کمشنر مظفرآباد مدثر فاروق کا کہنا تھا کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے، دریا جہلم میں نچلے درجے کی طغیانی ہے، دومیل کے مقام پر 22 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

ڈائریکٹر آپریشن اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ پانی کے اضافی اخراج سے متعلق ہمیں کوئی اطلاع نہیں دی گئی، منگلا ڈیم تک پانی پہنچنے میں وقت لگے گا، ڈاؤن سٹریم پر حفاظتی اقدامات اٹھا لئے گئے ہیں۔

پاکستانی عوام ایک بار پھر بھارتی آبی جارحیت کے خلاف متحد ہو گئے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ عالمی برادری بھارت کی اس خطرناک روش کا نوٹس لے۔ بھارت جس طرح لائن آف کنٹرول پر گولہ باری کرتا ہے، ویسے ہی اب پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جو ایک ناقابل قبول اور مجرمانہ طرز عمل ہے۔