پشاور۔خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا مریضوں کیلئے زندگی کی واحد امید بننے والے ”پلازمہ ڈونرز“ ناپید ہوگئے ٗ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں پلازمہ تھیراپی بند کر دی گئی جس کے باعث آئی سی یوز میں انتہائی تشویشناک حالت میں زیر علاج مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں ٗ ایچ ایم سی میں کورونا کے انتہائی تشویشناک 4مریضوں میں پلازمہ کا کامیاب تجربہ کیا گیا تھا جس کے بعد اس ہسپتال میں پلازمہ تھیراپی کا عمل شروع کیا گیا حیات آباد میڈیکل کمپلیکس صوبے کا واحد ہسپتال ہے جہاں پر پلازمہ کا استعمال کیا گیاہے جس سے کورونا مریض صحت یاب ہو رہے تھے
ٗ ہسپتال ذرائع کے مطابق ڈونر نہ ہونے کے باعث پلازمہ تھیراپی کا عمل روکنا پڑا ہے ٗ اس وقت آئی سی یو میں کورونا کے متعدد مریضوں کو پلازمہ کی اشد ضرورت ہے ٗ طبی ماہرین کے مطابق کوئی بھی شخص جو کورونا وائرس کو شکست دے چکا ہو وہ اپنی صحت یابی کے 15دنوں بعد پلازمہ عطیہ کر سکتا ہے ٗ ایک شخص سے ایک ہزار ایم ایل تک پلازمہ لیا جاتا ہے جس سے کورونا کے دو مریضوں کو زندگی مل سکتی ہے ٗ پلازمہ عطیہ کرنے والے کی عمر 18سے 55سال اور جسمانی وزن 50کلو سے کم نہ ہو ٗ ادھر ہسپتالوں میں آگاہی نہ ہونے کے باعث ایسے مریضوں کے لواحقین بھی پلازمہ کیلئے دوڑ دھوپ کرتے ہیں جن کے مریضوں کی حالت تشویشناک نہیں ہوتی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پلازمہ صرف تشویشنا ک حالت والے مریضوں کو ہی لگایا جاتا ہے۔