امریکہ میں چور کی بینک میں انوکھی ڈکیتی‘ پولیس حیران

نیو یارک۔امریکی ریاست میں ایک شخص بینک کا شیشہ توڑ کر اندر گیا تو اس نے ایسی چیز چرائی جس کے بارے میں جان کر پولیس بھی حیران ہو گئی۔ امریکی ریاست آئیووا کی پولیس کو سیکورٹی نیشنل بینک کی جانب سے ایمرجنسی کال موصول ہوئی‘ بتایا گیا کہ کوئی بینک کا شیشہ توڑ کر اندر آیا ہے اور ڈکیتی کی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ جب اہلکار بینک پہنچے تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ چور نے بینک سے ”ہینڈ سینی ٹائزر“کے علاوہ کچھ نہیں چرایا تھا‘ ہینڈ سینی ٹائزر لیکر وہ دوبارہ بھاگ گیا تھا۔

معلوم ہوا کہ 39 سالہ شخص مارک گرے نے آدھی رات کے بعد بینک کا شیشہ توڑا اور اندر داخل ہو کر اس نے صرف ہینڈ سینی ٹائزر کی بوتل چرائی اور بھاگ گیا‘تاہم پولیس نے بعد ازاں اسے گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ سیوکس سٹی میں پے در پے تین ڈکیتیاں کی گئی تھیں جس کے پیش نظر گرفتار شخص مارک گرے کو پولیس حراست میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کے خلاف سینٹی ٹائزر چرانے کا مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ صبح سب سے پہلے وہ ایک کونسلنگ سینٹر میں ڈکیتی کی شکایت پر تحقیقات کیلئے گئے لیکن پتا چلا کہ کچھ بھی نہیں چرایا گیا ہے‘

 بعد ازاں پولیس کو ایک مقامی ریسٹورنٹ کے ٹوٹے شیشے کی شکایت پر جانا پڑا‘ پولیس کو اس تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ان تینوں واقعات میں مارک گرے نامی شخص ملوث ہے۔ گرے کو تھرڈ ڈگری چوری کے تین الزامات کے تحت وْڈبری کاؤنٹی جیل بھیجا گیا۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس کی عالم گیر وباء کے ابتدائی مہینوں میں ہینڈ سینٹی ٹائزر کی طلب بہت زیادہ بڑھ گئی تھی اور کئی ممالک میں اس کی قلت ہو گئی تھی‘ جبکہ سینٹی ٹائزر چوری کرنے کی وارداتیں بھی عروج پر پہنچ گئی تھیں‘ حتیٰ کہ ہسپتالوں سے بھی ہینڈ سینی ٹائزرز چرائے گئے۔