سعودی عرب میں ایک خاتون نے اپنے شوہر سے علیحدگی کا مطالبہ کرنے کے لیے انوکھا طریقہ اختیار کیا۔ خاوند کے واٹس ایپ اکاؤنٹ کی کاپی کرکے 9 ماہ تک اس کی نگرانی کرتی رہیں اور پھر شوہر سے علیحدگی کی درخواست دائر کردی۔
عکاظ اخبار نے تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ بیوی کو شبہ ہوگیا تھا کہ شوہر ان سے منحرف ہو رہے ہیں۔ شبہ دور کرنے کےلیے مسلسل 9 ماہ تک ان کے تمام واٹس ایپ پیغامات کا جائزہ لیتی رہیں اور پھر علیحدگی اور خلع کی درخواست کردی۔ شوہر نے تنازع سے بچنے کےلیے مصالحت کی پیش کش کی ہے۔
سعودی عرب کے ایک قانونی ماہر خالد ابو راشد نے واٹس ایپ کی کاپی کرکے اس کی نگرانی کی قانونی حیثیت پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ خاتون نے جو کچھ کیا وہ قانون کی نظر میں جرم ہے۔ انفارمیشن کرائم کے دائرے میں آتا ہے جس کی سزا ایک برس قید اور پانچ لاکھ ریال تک جرمانہ ہے۔
ابو راشد نے کہا کہ شوہر یا بیوی یا باپ یا بھائی کوئی بھی کسی کے بھی موبائل کو ہیک کرنے کا مجاز نہیں۔ ایسا کرنا قانوناً جرم ہے۔ اس سلسلے میں خاندانی تعلقات کو بھی مد نظر نہیں رکھا جاتا۔ خاندان کا کوئی بھی فرد کسی بھی فرد کے موبائل کو ہیک کرنے یا اس میں مذکور معلومات حاصل کرنے کا مجاز نہیں ہے۔