محققین کا کہنا ہے کہ انہیں بونے سیارے سیرس کی سطح پر حالیہ سرگرمی سے پانی کے شواہد ملے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ سطح کے نیچے پانی موجود ہے۔
اگر سیرس کے پاس اس برفیلی پرت کے نیچے ایک وسیع سمندر ہے تو ، اس کا امکان ہے کہ وہ کسی نہ کسی شکل میں زندگی کی میزبانی کر سکے۔
سیرس مریخ اور مشتری کے درمیان اسٹرایڈ بلٹ میں واقع ہے۔
جب ہمارے نظام شمسی میں پانی کی بات آتی ہے تو ، صرف ایک ہی سیارہ ہے جس کے بارے میں ہم جانتے ہیں کہ اس کی سطح پر وافر مقدار میں پانی موجود ہے۔اور وہ ہے زمین جس پرہم رہتے ہیں ، اور یہ ایک بڑی وجہ ہے کہ ہم یہاںہی کیوں ہیں۔
تاہم ، وقت گزرنے کے ساتھ ہم آہستہ آہستہ یہ جان چکے ہیں کہ ہمارے پڑوس میں دوسرے سیاروں پہ بھی بہت زیادہ مائع پانی موجود ہے ،لیکن یہ برف کی گھنی چادروں کے نیچے گہری چھپی ہوی ہوتی ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ انسیلاڈس اور یوروپا دونوں چاندوں میں بڑے پیمانے پر زیر زمین سمندر ہیں اور جہاں زندگی کے درکار اجزاء بھی مل سکتے ہیں۔
یہ بہت ہی دلچسپ چیزیں ہیں ، اور اب ہم اسی فہرست میں ایک اور دنیا شامل کرسکتے ہیں: بونے والا سیارہ سیرس۔
سیرس ایک بڑی ، برفیلی دنیا ہے جو مشتری اور مریخ کے درمیان اسٹراییڈبلٹ میں مقیم ہے۔
یہ سیارہ اتنا بڑا نہیں ہے ، لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ اس کے پاس ہمارے ساتھ share کرنے کیلئے کچھ دلچسپ چیزیں نہیں ہیں۔
اس ہفتے 'نیچر' میں شائع ہونے والی مطالعوں کی ایک نئی سیریز میں ، محققین نے وضاحت کی ہے کہ انہیں بونے سیارے کے برفیلے خول کے نیچے کھارے پانی کے بڑے ذیلی ذخیرہ والے سمندر کے ثبوت مل گئے ہیں۔ حالیہ تحقیق پڑوس کے سیاروں پہ زندگی کی میزبانی کے امکان کی تلاش میں ایک بہترین دریافت ثابت ہوسکتی ہے۔