بیجنگ: چینی کمپنی ہواوے نے موبائل کی دنیا میں راج کرنے کے لیے اپنے ذاتی آپریٹنگ سسٹم سے لیس موبائل متعارف کرنے کی تیاری شروع کردی۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ہواوے کمپنی نے تکنیکی ماہرین سے نئے سسٹم ’ہارمونی او ایس 2.0‘ بریفنگ لی اور اسے متعارف کرانے کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔
یاد رہے کہ ہواوے نے اپنا ہارمونی آپریٹنگ سسٹم موبائل فون اگست 2019 میں پہلی بار متعارف کرایا تھا مگر اُس کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم گوگل پلیٹ فارم کے استعمال کو ہی ترجیح دیں گے۔
اطلاعات کے مطابق ہواوے اپنے تیار کردہ آپریٹنگ سسٹم سے لیس پہلا موبائل 2021 میں متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ ہارمونی او ایس اسمارٹ واچ رواں سال کے آخر تک متعارف کرائی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے مئی 2019 میں چینی کمپنی پر جاسوسی کا الزام عائد کرتے ہوئے اسے بلیک لسٹ قرار دے دیا تھا اور تمام ٹیکنالوجی کمپنیز کو ہدایت کی تھی کہ وہ ہواوے سے اپنا تعاون یا معاہدے کو ختم کردے۔
بعد ازاں ہواوے نے امریکی خدشات کو دور کردیا تھا جس کے بعد امریکا نے مختلف کمپنیوں کو کام کرنے کی عارضی اجازت دے دی تھی۔
ایک برس قبل کمپنی کے سینئر نائب صدر ونسینٹ یانگ نے نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہواوے اپنے معیار کو برقرار رکھنا چاہتی ہے، ہم نے اپنا آپریٹنگ سسٹم تیار کرلیا ہے، جیسے ہی اینڈرائیڈ سے کیا گیا معاہدہ ختم ہوگا ہم اپنا سسٹم شروع کردیں گے‘۔