بیجنگ: موبائل فون پر استعمال ہونے والی معروف ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک نے گائیڈ لائن کی خلاف ورزی پر 1 کروڑ چالیس لاکھ ویڈیوز پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کردیں۔
ٹک ٹاک ترجمان کی جانب سے منگل کے روز جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پلیٹ فارم پر دنیا بھر سے شیئر ہونے والی ویڈیوز میں سے 1 کروڑ چالیس لاکھ ایسی تھیں جو غیرمعیاری تھیں یا پھر اْن میں پالیسی کو نظر انداز کیا گیا تھا۔
اعلامیے کے مطابق گائیڈ لائن کی خلاف ورزی پر بنائی جانے والی تمام ویڈیوز کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ٹک ٹاک ٹرانسپیرنسی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 96.4 فیصد ویڈیوز کو صارفین کے رپورٹ کرنے سے پہلے ہی ڈیلیٹ کردیا گیا جبکہ 90.3 فیصد ویڈیوز کو صارفین نے دیکھنے کے بعد رپورٹ کیا۔
ترجمان کے مطابق کورونا کے خلاف بنائی جانے والی ویڈیوز کو بھی پلیٹ فارم سے ہٹا دیا گیا ہے اس کے علاوہ انتخابات یا سیاسی مقاصد کے لیے بنائی جانے والی ویڈیو ز کو بھی ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔
ٹک ٹاک نے خودکشی کے رجحان، غیراخلاقی اور نازیبا ویڈیوز بھی ڈیلیٹ کیں۔
کمپنی نے یہ کریک ڈاؤن ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب امریکا کے محکمہ اقتصادیات نے ٹک ٹاک ڈاؤن لوڈ کرنے اور اس کی اپ ڈیٹس پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔
امریکی حکام کا ماننا ہے کہ ٹک ٹاک پر صارفین کا ڈیٹا محفوظ نہیں ہے، 1 ارب سے زائد امریکی اس ایپ کو استعمال کررہے ہیں جن کا ڈیٹا چین کی سیاسی جماعت کے پاس موجود ہے۔