اسلام آباد:وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر نے کہا ہے کہ متوازن طریقے سے الیکٹرک وہیکل پالیسی پر کام کررہے ہیں، دو ہفتوں تک پالیسی آ جائیگی۔
چار پہیوں والی گاڑیوں کی پالیسی بھی جلد لیکر آئیں گے، پاکستان میں جو پالیسی لارہے ہیں اس سے بہتری ہوگی۔
منگل کو ساجد طوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس ہوا جس میں انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ حکام کی کمیٹی کو 5 سالہ الیکٹرک وہیکل پالیسی 2021-26 پر بریفنگ دی گئی۔
بتایاگیاکہ ہائبرڈ اور الیکٹرک کاروں بنانے کیلئے 6 کمپنیاں کام کررہی ہیں، اس حوالے سے اب تک 47 کروڑ ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے، سالانہ 4 لاکھ 18 ہزار یونٹس انسٹال کئے جائیں گے، 1800 سی سی تک کی کاروں پر 50 فیصد کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ دی جائے گی۔ 1800 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر 25 فیصد کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ ہوگی۔
بتایاگیاکہ الیکٹرک کاروں کے پارٹس پر 1 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد ہوگی، اس میں رجسٹریشن فیس اور سالانہ تجدید کی معافی ہوگی، امپورٹ پر 50 فیصد کسٹم ڈیوٹی پر بھی چھوٹ ممکن ہے۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے بتایاکہ اس پالیسی پر ابھی تک کام جاری ہے اور 2 ہفتوں تک پالیسی لے آئیں گے، الیکٹرک وہیکل کے حوالے سے مختلف ممالک کے ساتھ بھی بات چیت چل رہی ہے، متوازن طریقے سے الیکٹرک وہیکل پالیسی پر کام کررہے ہیں، دوسری انڈسٹری کو بھی مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا آٹو موٹیو کا شعبہ زیادہ پیچیدہ ہے، دو سے تین پہیوں والی گاڑیوں کیلئے پالیسی موجود ہے۔
رکن کمیٹی مصطفی محمود نے کہاکہ یورپ اور برطانیہ میں الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈیز دی جاتی ہیں، پاکستان میں سبسڈیز نہ دیں لیکن ٹیکس کم سے کم ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے صنعتوں کو فائدہ دیا لیکن عام آدمی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہاکہ چار پہیوں والی گاڑیوں کی پالیسی بھی جلد لیکر آئیں گے، پاکستان میں جو پالیسی لارہے ہیں اس سے بہتری ہوگی۔ رکن کمیٹی محمد اکرم نے کہاکہ ایسی پالیسی بنائی جائے جس سے ہمارے لوگوں کو فائدہ ہو۔