اسلام آباد:مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کو قرض کی ضرورت نہیں رہی، پاکستان کی تیز رفتار معیشت بن گئی ہے، آمدن اخراجات سے زیادہ ہے، تجارتی خسارہ نہیں رہا۔
گندم، آٹے، چینی کی قیمتیں کم ہورہی ہیں، پاکستان مکمل طورپرآئی ایم ایف کے راستے پر گامزن ہوگا، چندہفتوں بعد آئی ایم ایف کا مشن پاکستان آئے گا،روپیہ مستحکم اوراس کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں ہوا۔ پاکستان کی معاشی صورتحال، سیاسی حالات، گلگت بلتستان کے انتخابات میں حکمران جماعت کی کامیابی اورفیض آباد دھرنے کے رہنماؤں سے کامیاب مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم نے پاکستان تحریک انصاف کے متعلقہ رہنماؤں کو گلگت بلتستان میں انتخابی کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے دھرنا کے شرکاء سے کامیاب مذاکرات پر بھی حکومتی ٹیم کو شاباش دی۔ کابینہ نے متذکرہ معاملات پر اظہار اطمینان کیا ہے۔
میڈیا بریفنگ میں سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ تمام اقتصادی اشاریے مثبت ہیں، گندم کی کمی نہیں ہے،4.2ملین ٹن گندم تھی، باہر سے منگوائی گئی مجموعی طورپر 6.1 ملین ٹن گندم کے ذخائر ہوں گے،1.9ملین ٹن پاکستان آرہی ہے، دوسری فصل کے وقت پاکستان میں گندم سرپلس ہوگی، قیمتیں مزید کم ہوں گی، چینی کی قیمت بھی کم ہورہی ہے، مارکیٹ میں 83روپے فی کلو گرام فروخت ہونے والی چینی یوٹیلٹی سٹورز پر 68 روپے میں دستیاب ہے۔ قیمتوں میں کمی کا رجحان ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم قیمتوں کے حوالے سے معاملات کی براہ راست نگرانی کررہے ہیں۔ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہاکہ کرونا وائرس شروع ہونے پر پاکستان میں 1240 ارب روپے کا پیکیج دیا گیا۔ 20ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ 3ارب ڈالر اور اب صفر رہ گیا ہے بلکہ تجارتی معیشت 792 ملین ڈالر سرپلس ہے۔ آمدن اخراجات سے زیادہ ہیں۔
پاکستان کو قرضوں کی ضرورت نہیں رہی، ورثے میں جو معیشت ملی پاکستان تاریخی طورپر معاشی لحاظ سے مفلوج ہوگیا تھا۔پانچ ہزار ارب کا قرض اتارا گیا۔اگر 5 ہزار ارب روپے قرض ادا نہ کرتے تو عوام کو بہت کچھ دے سکتے تھے غریبوں کو سستی بجلی گیس دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معیشت میں اتنا استحکام آگیا ہے کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران ایک ٹکے کا قرضہ نہیں لیا گیا۔ اسٹیٹ بینک کے پاس 13 ارب ڈالر کے ذخائر ہیں، 1340 ارب روپے کے ریکارڈ محاصل جمع ہوچکے ہیں۔کاروباری طبقہ کو128 ارب روپے واپس کیے گئے ہیں۔
مشیر خزانہ نے کہاکہ 30لاکھ ٹن گندم درآمد کررہے ہیں۔ یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے پچاس ارب کی سبسڈی دی گئی ہے، سہولت بازار میں آٹے کی قیمتیں کم ہیں۔پاکستان کو آئی ایم ایف نے ہماری معیشت کی درست سمت کی وجہ سے بغیر کسی رکاوٹ کے 1.2ارب ڈالر کا قرضہ دیا۔ پاکستان آئی ایم ایف کے ہم آہنگی کے مطابق چل رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ اپوزیشن کی کوشش ہے کہ حکومت کام نہ کرسکے مگر ان کے عزائم کامیاب نہیں ہوں گے۔