برطانیہ سے پاکستان آنے والے 2افراد میں کورونا کی نئی قسم کی تصدیق

قومی ادارہ صحت نے برطانیہ کا دورہ کرنے والے دو افراد میں نئی قسم کے کورونا وائرس 'بی 1.1.7' کی موجودگی کی تصدیق کردی ہے۔

قومی ادارہ صحت سے جاری بیان کے مطابق ابتدائی طور پر ملک میں وائرس کی اس نئی قسم کی موجودگی کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں اور اب اس کی باضابطہ طور پر تصدیق ہو گئی ہے۔

دسمبر 2020 کے دوران برطانیہ میں وائرس کی اس نئی قسم کے ابھرنے کے بعد وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اور کوآرڈینیشن نے برطانیہ سے آنے والے تمام مسافروں کی جانچ پڑتال اور سارس-کوو2 ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا تھا۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ برطانیہ میں رپورٹ ہونے والے اس وائرس کی اب تک 31 دیگر ممالک میں بھی تشخیص ہو چکی ہے،

ابتدائی وبائی امراض اور کلینیکل نتائج سے پتا چلتا ہے کہ 'بی 1.1.7' مختلف قسم کے وائرس میں دوسروں میں منتقلی کی شرح زیادہ ہوتی ہے لیکن ابھی تک اس بات کے ثبوت نہیں ملے ہیں کہ اس سے بیماری نوعیت مزید سنگین ہو جاتی ہے۔

یاد رہے کہ برطانیہ میں دریافت ہونے والے نئے وائرس کو وی یو آئی 202012/01 یا لائنیج بی 1.1.7 کا نام دیا گیا ہے، اس وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق 14 دسمبر کو کی گئی تھی۔

تاہم حکومت نے بتایا تھا کہ نئے وائرس کے نمونے ابتدائی طور پر 20 ستمبر کو ملے تھے۔

کورونا وائرس کی اس نئی قسم میں 14 میوٹیشن موجود ہیں، جن میں سے 7 اسپائیک پروٹین میں ہیں۔

یہ وہی پروٹین ہے جو وائرس کو انسانی خلیات میں داخل ہونے میں مدد دیتا ہے اور اتنی بڑی تعداد میں تبدیلیاں دنیا بھر میں گردش کرنے والے اس وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں کافی نمایاں ہیں۔

ماہرین کے مطابق اور اب تک کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ نئی قسم وائرس کی اصل صورت سے 56 فیصد زائد متعدی ہے اور کیسز میں تیزی سے اضافے کی وجہ بن رہی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے سامنے آنے کے بعد پنجاب حکومت نے انفیکشن کو روکنے کے لیے برطانیہ سے واپس آنے والے مسافروں کے لیے آئیسولیشن لازمی کردیا ہے۔