شمالی وزیرستان میں آپریشن، 2دہشتگرد ہلاک، پاک فوج کے 3اہلکار شہید

راولپنڈی+میرانشاہ: سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیر ستان میں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر دو الگ الگ کارروائیوں میں بارودی سرنگیں تیار کرنے کے ماہر سمیت دو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں تین فوجی اہلکار جام شہادت نوش کرگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیادوں پر دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں پر دو علیحدہ علیحدہ کارروائیاں کیں۔

ان کارروائیوں کے دوران دو دہشت گرد ہلا ک کردئیے گئے جن میں بارود ی سرنگیں تیار کرنے کا ایک ماہر بھی شامل ہے۔

فائرنگ کے تبادلے میں سپاہی آزیب احمد ساکن کرک،سپاہی ضیاء الاسلام ساکن بنوں اور لانس نائیک عباس خان ساکن ضلع اورکزئی شہید ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان تحصیل دتہ خیل میں سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز میں فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں ایک سیکیورٹی اہلکار شہید اور چار زخمی ہوگئے۔

دو زخمی اہلکار وں کو تشویشناک حالت میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے بنوں سی ایم ایچ منتقل کردیاگیا، شہید اہلکار کا نام لانس نائیک عباس بتایا گیا ہے۔

 زخمیوں میں لانس نائیک سجاد، سپاہی طاہر، سپاہی ذاکر اور سپاہی حسین شامل ہیں،سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے ۔

واضح رہے کہ رواں سال اور ایک ہفتے میں سیکورٹی فورسز پر یہ چوتھا حملہ ہے جس میں ٹوٹل 5سیکورٹی اہلکار شہید اور 11 زخمی ہو چکے ہیں۔

 دوسری کاروائی میں شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں 2سکیورٹی اہلکار شہید اور دو شدت پسند مارے گئے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق فورسز کو مطلوب طوفان گروپ کے کمانڈر زار جمیل عرف ثاقب تحصیل دتہ خیل میں منظر خیل کے علاقے وژدہ سر میں سیکورٹی فورسز کے خفیہ آپریشن کے دوران ماراگیا۔

ثاقب انسداد دہشت گردی کے مختلف وارداتوں میں فورسز کو مطلوب تھا جس پر لا تعداد ایف آئی آر درج ہیں اور انسداد دہشت گردی پولیس کو بھی مطلوب تھا اس کے سر کی قیمت دس لاکھ روپے بطور انعام مقرر کی گئی تھی۔

مطلوب دہشت گرد ثاقب نے 2007 سے لے کر اب تک 20 سے زیادہ مختلف دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور سر براہی کی آئی ای ڈی لگانے کا ماسٹر بھی رہا ہے جبکہ دتہ خیل میں لا تعداد بارودی سرنگیں بنا چکا ہے جس سے معصوم اور بے گناہ لوگ شکار بن چکے ہیں۔

رزمک،میر علی اور زرمل باغ میں سیکورٹی فورسز پر حملے اور فائرنگ کر چکا ہے،فورسز سے جھڑپ کے دوران سپاہی ازیب احمد ضلع کرک، ضیاء السلام بنوں شہید ہوگئے۔

علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے ساتھ جھڑپ میں 3سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔