بڑے بوڑھے کہا کرتے تھے کہ خشک میوہ جات کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں، یہ دماغی صحت کے لیے مفید ہے اور اسے متحرک رکھتے ہیں۔ اب ایک تحقیق میں اس دعوے کی تصدیق ہوئی ہے۔
اس تحقیق کے مطابق اگر اپنی ساری زندگی خشک میوہ جات نہ کھا سکیں ہوں تو بھی اپنی زندگی کے درمیانی عمر کے سالوں میں اسے خوراک کا حصہ بنائیں یہ بڑھاپے میں نسیان کے مرض (بھول
جانے یا دماغی خلل پر مبنی مرض) لاحق ہونے کے خطرات کو کم کرتا ہے۔
یہ تحقیق سنگاپور کی نیشنل یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے 17ہزار افراد پر 1993 سے 2016 کے درمیان کی۔ تاکہ یہ پتہ لگایا جاسکے کہ انکی خوراک کے انکے ذہنی صحت (دماغی افعال) پر کتنے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ جو لوگ چالیس سال کی عمر کے عشرے میں ہفتے میں دو یا اس سے زیادہ مرتبہ خشک میوہ استعمال کرتے ہیں ان میں 60 سال کی عمر کے بعد یاداشت اور دماغی افعال میں خرابی کے امکانات اسکا استعمال مہینے میں ایک بار کرنے والوں سے بہت کم ہوتےہیں، یعنی ان میں بھولنے کی بیماری لاحق ہونے کے خطرات کافی گھٹ جاتے ہیں۔