پیس میکر کے حامل مریضوں کو ایپل کا انتباہ جاری

 واشنگٹن: آئی فون کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر انتباہی تحریر دی ہے کہ اس کے اسمارٹ فونز دل کی دھڑکن کو ہموار رکھنے والے ’پیس میکر‘ اور جسم کے اندر لگائے گئے دیگر برقی پیوند پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔

ایپل نے اپنی ویب سائٹ پر حفاظتی معاملات کی مزید تفصیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی فون میں مقناطیس اور ریڈیو نظام ہونے کی وجہ سے وہ ’ پیس میکر‘ اور اندرونی ’ڈی فِلبریٹرز‘ کے کام میں مداخلت کرسکتے ہیں۔

ایپل نے کہا ہے کہ اس کے چاروں آئی فون 12 ماڈل کے اندر ’مقناطیس‘ ہیں جو گزشتہ ماڈلوں کے مقابلے میں زیادہ ہیں لیکن یہ بھی کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماڈلوں کے مقابلے میں وہ پیس میکر وغیرہ میں زیادہ مداخلت نہیں کرتے۔ ایپل نے کہا ہے کہ مریض اور ڈاکٹر آئی فون کو 6 انچ کے فاصلے پر رکھیں جبکہ وائرلیس چارجنگ کی صورت میں یہ فاصلہ بڑھا کر 15 انچ دوری کو یقینی بنایا جائے۔

ایپل سے بار بار پوچھنے کے باوجود ان سے جواب نہیں ملا کہ آخر دوبارہ اپنے فون کے متعلق انتباہ کیوں کیا جارہا ہے لیکن بعض طبی ماہرین نے کہا ہے کہ ادارے نے درست نہیں کہا بلکہ ایپل کے بعض آئی فون اتنے خطرناک ہیں کہ ان سے  پیس میکر بند بھی ہوسکتے ہیں۔ یہ پیس میکر دل کی فطری دھڑکن برقرار رکھنے کی خاطر سینے کے اندر لگائے جاتے ہیں جسے پاکستان میں دل کی بیٹری جیسا عام نام دیا جاتا ہے۔

ہارٹ ردم نامی جرنل میں اسی ماہ میں شائع ایک مضمون میں کہا گیا تھا کہ آئی فون 12 کے اندر نصب مقناطیس دل کے اندر لگے ڈی فلبریٹر یا پیس میکر کو متاثرکرسکتے ہیں۔ اسی لیے برقی پیوند والے مریضوں کو فون جیب میں رکھنے یا دل کے قریب رکھنے سے منع کیا گیا تھا۔ درحقیقت ڈاکٹر ایک عرصے سے ہی اس سے خبردار کرتے رہے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ایپل نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ اگران کا میگ سیف (وائرلیس) چارجر یا آئی فون 12 طبی امپلانٹ میں کسی قسم کی مداخلت ڈال رہا ہے تو وہ فون کا استعمال فوری طور پر ترک کردیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ایپل کا وائرلیس یعنی میگ سیف چارجر اور فون کے درمیان کریڈٹ کارڈ، مقناطیسی آلات، اور سیکیورٹی بیج نہ رکھیں کیونکہ اسطرح وہ خراب بھی ہوسکتے ہیں۔