برطانوی سائنسدان نےبرطانیہ میں سامنے آنے والے کورونا وائرس کے نئے اسٹرین کو انتہائی مہلک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بہت تیزی سے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
گزشتہ سال ستمبر میں انگلینڈ کا گارڈن کہلانے والی کاؤنٹی کینٹ میں سامنے آنے والا یہ اسٹرین اب تک 50 سے زائد ملکوں میں پھیل چکا ہے۔
اس اسٹرین کے سامنے آنے کے بعد برطانیہ ایک مرتبہ پھر سے ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کر چکا ہے جب کہ دنیا بھر میں بھی خوف کی علامت بنا ہوا ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ یہ اسٹرین دیگر کورونا وائرس کی اقسام کی نسبت 70 فیصد زیادہ متعدی اور 30 فیصد زیادہ مہلک ہے۔
برطانیہ کے کووڈ 19 جینومکس کنسورشیم کے ڈائریکٹر شیرون پیکاک کا کہنا ہے کہ برطانیہ بھر میں پھیلنے کے بعد یہ اسٹرین بہت تیزی سے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ اس اسٹرین کو 1.1.7 کا نام دیا گیا ہے ۔
پیکاک کے مطابق جس طرح سے یہ اسٹرین گزشتہ کچھ ہفتوں اور مہینوں کے بعد اب تبدیل ہورہا ہے اس سے خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ یہ ویکسین کی افادیت کو متاثر کر سکتا ہے۔