کالی مرچ کو اگر پیس کرکھانے میں شامل کیا جائے تو لوگ اسے کھالیتے ہیں لیکن اگر یہی مرچ کھانے میں ثابت آجائے تو اکثر لوگ اسے نکال دیتے ہیں۔ یہیں وہ غلطی کرتے ہیں کیونکہ اگرانہیں کالی مرچ کے فوائد کا پتہ چل جائے تو وہ اسے ڈھونڈڈھونڈ کر کھائیں اور مزے سے چباجائیں۔
مسالوں کی ملکہ کہلائی جانے والی کالی مرچ دنیا بھر میں بآسانی دستیا ب ہے۔ یہ دراصل ایک بیل میں پھل کی صورت اُگتی ہے، جسے خشک کرنے کے بعد مسالے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ صدیوں سے کھانوں میں استعمال ہونے والی کالی مرچ نہ صرف کھانے کا ذائقہ دوبالاکرتی ہے بلکہ ہمارے جسم میں جاکر ہمیں کئی اقسام کی بیماریوں اور نقصان دہ جراثیم سے محفوظ رکھتی ہے۔ کالی مرچ کو قبل از مسیح میں بطور دوا استعمال کیا جاتا تھا۔ آئیں اس کے بے شمار فوائد پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
نظام ہاضمہ میں بہتری
تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کالی مرچ ہاضمہ میں معاون پینکریاٹک انزائمزپر مثبت اثر ڈالتی ہے، جس سے تمام تر ہاضمے کا عمل بہتر ہوجاتاہے، اسی لیے کالی مرچ کا خوراک میں زیادہ استعمال معدے کیلئے بہت فائدہ مند ہوتاہے۔ یہ قبض اور گیس کی شکایت کوبھی ختم کرنے میں مدد دیتی ہے اور جسم میں ہونے والے درد کو رفع کرتی ہے ۔
کینسر کے بچاؤ میں مدد گار
مطالعوں سے ثابت ہوا ہے کہ کالی مرچ میں موجود Piperineکینسر کی کئی اقسام کے خلا ف حفاظتی سرگرمیاں انجام دیتا ہے۔ پیپرائن دیگر غذائی اجزا جیسے کہ سیلینیم، کرکیومین، بیٹا کروٹین اور وٹامن بی کو آنتوں میں جذب کرنے کے عمل کو تیز کرتاہے۔
یہ اجزا صحت کو برقرار رکھنےاور کینسر سے تحفظ میں مدد دیتے ہیں۔ کینیڈا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق کینسر کےبچائو میں کالی مرچ میں موجود پیپرائن بہت کام آتاہے۔ یہ آنت پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرتا اور کولون کینسر سے بچاتاہے۔
بلڈپریشر کا کنٹرول
بلڈ پریشر کو نچلی سطح پر رکھنے میں بھی پیپرائن کام آتاہے۔ سلوواکیہ میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق کالی مرچ کھانے سے بڑھتے ہوئے بلڈ پریشر کو کنٹرو ل کیا جاسکتاہے ۔
وزن میں کمی
تحقیق سے ثابت ہے کہ کالی مرچ میں موجود پیپرائن سے آ پ کو چھینکیں آتی ہیں اور یہ موٹے خلیوں کو پیدا ہونے کے خلاف مزاحمت کرتاہے، جس سے وزن میں کمی لانے کا ہدف پوراکیا جاسکتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق موٹاپے سےمتعلق مسائل کو حل کرنے کیلئے کالی مرچ متبادل کے طور پر استعمال ہوسکتی ہے۔
ڈائٹنگ میں کالی مرچ کے استعمال کا مشورہ اس لیے بھی دیا جاتاہے کہ اس کے ایک چمچ میں صرف 8کیلوریز ہوتی ہیں۔ اسی لئے اسے چکن یا گرلڈ سبزیوں پر چھڑک کر کھایا جاتاہے۔
نزلہ و زکام اور کھانسی میں آرام
چین میں نزلہ و زکام کے سد باب کیلئے کالی مرچ ہزاروں سال سےا ستعمال ہو رہی ہے۔ اگر آپ اسے شہد میں ملا کر استعمال کریں تو یہ کھانسی کو بھی دور کرتی ہے۔ کالی مرچ بلغم کو حرکت میں لانے جبکہ شہد کھانسی سے آرام دلانے کیلئےسود مند ہے۔ اس کے علاوہ کالی مرچ سانس کی علامات کو بھی آرام پہنچاسکتی ہے۔
ٹرینیڈاڈ میں دمہ کے مریضوں کے ساتھ کی گئی ایک تحقیق سے نتیجہ اخذ کیا گیا کہ دمہ کے جن مریضوں کو کالی مرچ استعمال کروائی گئی، ان کی حالت بہتر ہونا شرو ع ہوگئی۔ کالی مرچ سانس کی نالیوں کی صفائی کرتی اور سانس لینے کے عمل کو آسان بناتی ہے۔
انفیکشنز کے خلاف مزاحم
انفیکشنز کے خلاف مزاحمت میں کالی مرچ کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔ سائوتھ افریقہ میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق کالی مرچ میںموجود پیپرائن میں لاروا کش ( پیٹ کے کیڑے پیدا ہونے سے پہلے لاروا بننے کا عمل) خصوصیات ہوتی ہیں، جس سے پیٹ میں انفیکشن ہونے یا بیماریاں پھیلنے کے خلاف مدد ملتی ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات
کالی مر چ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس آپ کی صحت میں بہتری لانے میں کئی طرح سے کام آتے ہیں۔ یہ بیماریوں سےلڑنے اور قوت مدافعت بڑھانے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق دیگر غذائوں کی نسبت کالی مرچ میں سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس پائے گئے ہیں۔ اس میں سب سے زیادہ فینولک (Phenolic)پایا گیا ، جو کینسر سے تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ کئی صحت بخش فوائد رکھتاہے ۔
جِلد کیلئے بہترین
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور کالی مرچ شفاف جِلد کے حصول میں بھی مدد دیتی ہے۔ کالی مرچ سے خون کی گردش قدرتی طور پر بڑھ جاتی ہے۔ کالی مرچ کی گرم فطرت یا حرارت کی وجہ سے جِلد کے مسام کھل جاتے ہیں اور ان کی صفائی ہو جاتی ہے۔
دانتوں اور مسوڑوں کی صحت
کالی مرچ اپنے اہم جزو پیپرائن کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی وجہ سے دانتوں کے درد اور منہ میں ہونے والے انفیکشن سے محفوظ رہنے میں معاونت کرتی ہے۔ اس کی اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات مسوڑوں کو جلن اور سوزش سے محفوظ رکھتی ہیں۔ کالی مرچ کو نمک اور پانی میں ملاکر مسوڑوں پر ملنے سے بھی افاقہ ہوتا ہے۔