پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے”پنشن اصلاحات“ کے تحت ر یٹائرمنٹ کی صورت میں پنشن کی وصولی کو صرف ریٹائر ہونیوالے ملازمین اور ان کی طرف سے نامزد کردہ کسی بھی ایک جانشین تک محدود کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
سرکاری ملازم اور اس کے نامزد جانشین کی وفات کی صورت میں مذکورہ ملازم کی پنشن کی وصولی کا سلسلہ ختم ہوجائے گااور ان کے خاندان کاکوئی فرد مزید پنشن وصول نہیں کرسکے گا،جبکہ صوبے کے مالی بحران کے باعث ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے پنشن فنڈز سے حاصل ہونیوالا سالانہ منافع ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن کی ادائیگی کے لئے استعمال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس بات کا فیصلہ صوبائی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں کیا گیا اجلاس میں پنشن رولزمیں ترامیم کے لئے ”خیبرپختونخوا سول سرونٹ پنشن رولز اینڈ آرڈرمیں اصولی طورپر ترمیم کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت پنشن کو ریشنلائز کرکے براہ راست ڈیپنڈنٹ اور والدین تک محدودکیا جائے گا جس کامقصد مستقبل میں پنشن صرف ریٹائرڈ سرکاری ملازمین اور انکی وفات کی صورت میں ان کی طرف نامزد کردہ ان کا براہ راست ڈیپنڈنٹ وصول کرے گاجبکہ ڈیپنڈنٹ کی وفات کے بعد پنشن کی وصولی کا سلسلہ ختم ہوجائے گا۔
اجلاس میں مذکورہ پنشن اصلاحات کے تحت پنشن لینے والے سرکاری ملازمین کی صوبائی حکومت سے دوہر ی پنشن کی وصولی کا سلسلہ فوری طورپر ختم کرکے اس بات کویقینی بنایاجائے گاکہ ریٹائرڈ ملازمین صرف ایک پنشن وصول کرسکے چاہے وہ ان کا اپنا پنشن ہو یا فیملی پنشن،ترمیم کے مطابق سرکاری ملازمین کو آپشن دیا جائے گا کہ وہ اپنے اور یافیملی پنشن میں سے ایک پنشن کا انتخاب کرے۔
مجوزہ ترامیم کے تحت حاضر سروس سرکار ی ملازمین کی جانب سے فیملی پنشن کی وصولی کا سلسلہ فوری طورپر بندکرکے اس حوالے سے ترمیم صوبائی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائیگا تاکہ دوہری پنشن کے سلسلے کو روکا جاسکے،اجلاس میں سرکاری ملازمین کے پنشن فنڈسے حاصل ہونیوالے سالانہ منافع کو ریٹارئرڈ ملازمین کو ماہانہ پنشن کی ادائیگی کے لئے استعمال کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا۔