پشاور:حکومت خیبرپختونخوا نے 3.8 ارب روپے کی لاگت سے نوجوانوں کو کاروبار کیلئے بلا سود قرضے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع بشمول ضم اضلاع میں نوجوانوں کو کاروبار کیلئے بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں گے منصوبے کے تحت 2 ارب روپے خیبرپختونخوا کے بندوبستی اضلاع اور 1.8 ارب ضم اضلاع کیلئے رکھے گئے ہیں۔
صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی منصوبوں کی پہلے ہی منظوری دے چکی ہے محکمہ سیاحت، ثقافت امور نوجوانان بینک آف خیبر کی مدد سے منصوبے کا اجراء کرے گا جبکہ محکمہ پی اینڈ ڈی منصوبے کی نگرانی کرے گا۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شکیل قادر خان کی زیر صدارت محکمہ پی اینڈ ڈی میں منصوبے کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں سیکرٹری سیاحت اور بینک آف خیبر کے اعلیٰ سطح حکام شریک ہوئے۔
خواتین، خواجہ سراء، معذور افراد، اقلیتیوں کے لیے منصوبے میں خصوصی 25 فیصد کوٹہ رکھا گیا ہے کاروبار کے لیے قرضوں کی تین کیٹیگریز رکھی گئی ہیں۔
پہلی کیٹگری کے تحت 5 لاکھ روپے، دوسری کیٹگری میں 10 لاکھ روپے تک اور تیسری کیٹگری میں 20 لاکھ روپے تک کے قرضے دئیے جائیں گے۔
منصوبہ ایک منفرد ماڈل کے تحت کام کرے گا جس میں قرضے کے لیے اہل نوجوانوں کو خصوصی ٹرینرز اور کاروبار کے شعبے سے وابستہ ماہرین کی مدد سے خصوصی ٹریننگ دی جائے گی جس کے بعد نوجوان اپنا کاروبار شروع کرسکیں گے۔
منصوبے کے پہلے مرحلے میں 3500 کاروبار اور 10500 خاندان مستفید ہوسکیں گے۔
حکومت خیبرپختونخوا کاروباروں کے لیے قرضے اور اسٹارٹ اپ پروگرامز کے ذریعے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور کاروبار کے فروغ کے ذریعے معیشت کے استحکام پر کام کررہی ہے۔