تاجکستان سے پاکستان بجلی منتقل کرنے کے بڑے منصوبے پر کام شروع

 


نوشہرہ:تاجکستان سے پاکستان 1300 میگا واٹ پن بجلی منتقل کرنے کے منصوبے کاسا-1000 پراجیکٹ کے تحت نوشہرہ میں ایچ وی ڈی سی کنورٹر اسٹیشن پر تعمیراتی کام کا آغاز ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق کرغزستان، تاجکستان سے تیرہ سو میگا واٹ بجلی افغانستان سے پاکستان پہنچانے کے لیے خیبر پختون خوا کے علاقے ازاخیل بالا نوشہرہ میں کاسا-1000 پاور پروجیکٹ کے لیے ایچ وی ڈی سی کنورٹر اسٹیشن پر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ نے تعمیراتی کام شروع کر دیا ہے۔

منصوبے کے تحت کرغزستان، تاجکستان، افغانستان، پاکستان تک 1270 کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر بھی جاری ہے، جو 2023 تک مکمل ہو جائے گی، جب کہ کنورٹر اسٹیشن کی تعمیر 2024 تک مکمل ہوگی۔

205 ملین امریکی ڈالر کے منصوبے کے معاہدے پر دستخط ہو گئے، ترجمان کا کہنا ہے کہ این ٹی ڈی سی نے بجلی کی ترسیل کے نظام میں ایک اور سنگ میل حاصل کر لیا۔

واضح رہے کہ کاسا 1000 پاور پروجیکٹ کے تحت گرمیوں کے موسم میں 1300 میگا واٹ پن بجلی تاجکستان سے پاکستان منتقل کی جائے گی اور ملک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگی اس سلسلے میں 1270 کلو میٹر طویل ٹرانسمیشن لائن بھی زیر تعمیر ہے۔

جبکہ پاکستان میں این ٹی ڈی سی طور خم بارڈر سے نوشہرہ کنورٹر اسٹیشن تک 113 کلو میٹر طویل ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن تعمیر کر رہی ہے، کنورٹر اسٹیشن کی سائٹ کی چار دیواری کی تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے۔

یہ ٹرانسمیشن لائن 2023 تک مکمل ہو جائے گی، ترجمان نے کہا ہے کہ معاہدے کی تکمیل کی مدت کے مطابق، ایچ وی ڈی سی کنورٹر اسٹیشن پروجیکٹ 2024 تک مکمل ہو جائے گا۔

کنورٹر اسٹیشن اور طور خم بارڈ ر سے لے کر نوشہر ہ تک ٹرانسمیشن لائن کی کل لاگت 205 ملین امریکی ڈالر ہے۔

 منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی انجینئر ڈاکٹر خواجہ رفعت حسن نے مذکورہ منصوبے کی تعمیر شروع کرنے پر این ٹی ڈی سی کاسا-1000 ٹیم کی کاوشو ں کو سراہا۔