اسلام آباد:زیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہاہے کہ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ایک روپے چینی کی قیمت کے بڑھنے سے تقریباً 5 ارب 50 کروڑ کا فائدہ ہوتا ہے۔
اتوار کو عوام سے راہ راست گفتگو کے دور ان وزیر اعظم عمران خان نے معاون خصوصی برائے احتساب سے چینی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے عوام کو وضاحت دینے کے لیے کہا۔
اس پر شہزاد اکبر نے کہا کہ 60 کی دہائی سے چینی کی قیمت پر سٹہ کھیلا جارہا ہے اور چند گروہ اس سے بڑا منافع کماتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 3 سے 4 ماہ میں پاکستان کی ضرورت سے زائد چینی ہوتی ہے تاہم اس کا سٹاک ملوں میں ذخیرہ کرلیا جاتا ہے اور سٹے باز اس کی قیمت طے کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس اطلاع تھی کہ سٹے بازوں کا منظم گروہ چینی کی قیمت بڑھانے کی تیاری کر رہا تھاانہوں نے کہا کہ یہ ہوا میں کاروبار کیا جارہا تھا اور اس میں ملز مالکان کی انہیں معاونت حاصل ہوتی ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ایک روپے چینی کی قیمت کے بڑھنے سے تقریباً 5 ارب 50 کروڑ کا فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے ایکس مل قیمت چینی کی 80 روپے مقرر کردی ہے اور سٹے بازوں کے گروہ کو بے نقاب کردیا گیا ہے اور ان کے خلاف کیسز درج کرلیے گئے ہیں۔
بعد ازاں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں 60 سالوں سے یہ ہورہا ہے، اس سے عوام متاثر ہوتی ہے، ان کے خون چوس کر یہ لوگ پیسے بناتے تھے اور آج تک ان پر کسی نے ہاتھ نہیں ڈالا۔