گوگل پر کروڑوں ڈالر جرمانہ

پیرس: فرانس کی ریگولیٹری اتھارٹی نے گوگل پر اشتہارات میں غیر شفافیت اور امتیازی سلوک برتنے پر 270 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے ایڈورٹائزمنٹس پالیسی میں تبدیلی کا حکم دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کی کمپٹیشن اتھارٹی نے کہا کہ گوگل نے حریف پلیٹ فارمز اور پبلشرز کو نقصان پہنچانے کے لئے آن لائن اشتہارات کے لیے اپنی حاکمانہ پوزیشن کا ناجائز استعمال کیا جس سے ملکی اداروں کو نقصان پہنچا اس لیے گوگل پر 27 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

فرانس کی اتھارٹی نے گوگل پر الزام لگایا کہ وہ  بڑے پبلشروں کے لیے بنائے گئے اپنے اشتہار کے نظام ’’گوگل ایڈ منیجر‘‘ کو اولین ترجیح دیتا ہے۔

 حکومتی واچ ڈاگ کے مطابق گوگل کے اس آئن لائن اشتہار کے نظام میں من پسند پبلشرز ریئل ٹائم میں دیگر مشتہرین کو اشتہار کی جگہ بیچ دیتے ہیں۔

یہ جرمانہ اس وقت کیا گیا ہے جب پہلے ہی ٹیکنالوجی کی دنیا پر حکمرانی کرنے والی کمپنی کو مسابقتی رویے پر امریکا میں ہرجانوں کے متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔

اسی طرح سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کو بھی یورپی یونین کی جانب سے مقدمات کا سامنا ہے۔

فرانس گوگل کے آن لائن اشتہارات کے لیے پیچیدہ الگورتھم کا مطالعہ کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے نہ صرف یہ جانا کہ یہ نظام کس طرح کام کرتا ہے بلکہ گوگل کے اس نظام سے دیگر کاروباری کمپنیوں کا نقصان ہوتا ہے، اس کا بھی اندازہ لگایا۔

یہ پہلا موقع نہیں جب گوگل یا فیس بک پر اشتہارات کو اپنے کنٹرول میں رکھنے اور من پسند کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کا الزام سامنے آیا ہے اس سے قبل یورپی یونین گوگل پر 4.3 ارب یورو کا جرمانہ عائد کر چکی ہے جب کہ فرانس پرائیویسی کے معاملے پر گوگل پر جرمانہ عائد کرچکی ہے۔