بیجنگ: چین کا انسان بردار خلائی جہاز شِن زھو- 12 لانچ ہونے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین کی انسان بردار خلائی ایجنسی (CMSA) نے کہا ہے کہ بدھ کو لانگ مارچ -2 ایف کیریئر راکٹ کو لانچنگ پیڈ پر منتقل کر دیا گیا ہے، جو شن زھو-12 (Shenzhou-12) انسان بردار خلائی جہاز لے کر جائے گا۔
چین کی انسان بردار خلائی ایجنسی کے مطابق یہ لانچنگ پیڈ شمال مغربی چین میں جیکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر میں واقع ہے۔
رواں ماہ کے آخر میں روانگی کے وقت شن زھو 12 خلائی جہاز پر 3 خلا باز ٹیانہے پہنچنے کے لیے سوار ہوں گے، جو چینی اسپیس اسٹیشن کا بنیادی یونٹ ہے۔ اسپیس ادارے کا کہنا ہے کہ لانچ سائٹ پر تمام آلات اور متعلقہ چیزیں اچھی حالت میں ہیں، جب کہ منصوبے کے مطابق لانچ سے قبل ہر قسم کی جانچ پڑتال اور مشترکہ ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
خلا باز خلا میں تین ماہ گزاریں گے، اس دوران وہ متعدد کام انجام دیں گے، جن میں اسپیس اسٹیشن میں بحالی اور مینٹیننس کے کام شامل ہیں۔
چین کا منصوبہ ہے کہ اپنے خلائی اسٹیشن کی تعمیر کو 2022 تک مکمل کر دے، اس سلسلے میں 11 مشنز بھیجنے کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے، اور شن زھو 12 ان میں سے تیسرا انسان بردار مشن ہے۔
ان گیارہ مشنز میں بنیادی ماڈیول (یونٹس) کی 3 لانچز، 2 اسپیس اسٹیشن کے لیب کیپسولز، 4 کارگو ویزل فلائٹس، اور 4 انسان بردار مشنز شامل ہیں۔ پہلی 2 مشنز مکمل ہو چکی ہیں، ٹیانہے بنیادی ماڈیول 29 اپریل کو مدار میں بھیجا گیا تھا، اور ٹیان زھو 2 کارگو خلائی جہاز 29 مئی کو روانہ کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ شن زھو 12 گزشتہ ساڑھے 4 سال میں انسان بردار پہلا مشن ہے، اور مجموعی طور پر ساتواں مشن ہے، چین کا پہلا انسان بردار مشن 2003 کا شن زھو 5 تھا، جس سے چین دنیا کا تیسرا ملک بنا تھا جنھوں نے آزاد اسپیس فلائٹ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔