جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے پانی کی پیداوار شروع

دبئی: متحدہ عرب امارات اور دنیا کے جدید شہروں میں سے ایک دبئی میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پانی کی پیداوار جاری ہے، اور اب اس سلسلے میں شمسی توانائی کا بھی استعمال شروع کر دیا گیا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق دبئی میں قائم ایک کمپنی نے شمسی توانائی کو ہوا کے ذریعے پانی پیدا کرنے کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے، یہ کمپنی 2017 میں دبئی میں قائم ہوئی تھی، سورس گلوبل نامی امریکی کمپنی نے حال ہی میں پینے کا صاف پانی بنانے کے لیے سورج سے چلنے والے ہائیڈرو پینلز متعارف کروائے ہیں۔

پانی کی پیداوار میں جس نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جا رہا ہے، اس میں شمسی توانائی کے استعمال سے ایک ایسے فین کو طاقت دی جاتی ہے، جو ہوا کھینچتی ہے، یہ ہوا اس کے بعد اسپنج نما مادے سے گزرتی ہے، جہاں پانی کے مالیکیولز ہوا سے اسپنج میں جذب ہو جاتے ہیں۔

کمپنی کے نائب صدر واحد فوتوہی نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ یہ ہائیڈرو پینلز بغیر کسی بنیادی ڈھانچے اور بغیر کسی بجلی یا کسی بھی قسم کے گرڈ کے، اعلیٰ سطح پر پینے کا پانی پیدا کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ مذکورہ کمپنی سورس گلوبل 48 ممالک میں کام کر رہی ہے، اس نے دبئی کا انتخاب امارات میں سرمایہ کاری کی خواہش کے تحت اپنے سب سے بڑے آبی فارم کی تیاری کے لیے کیا ہے، اور اس کمپنی نے 2050 تک اپنے استعمال کی توانائی کا 75 فی صد صاف ذرائع سے حاصل کرنے کا ہدف رکھا ہے۔

ہوا کو پانی میں تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجیز نئی نہیں ہیں، تاہم فوتوہی کا کہنا ہے کہ وہ صاف توانائی کے ذریعے اسے مزید پائیدار بنانا چاہتے ہیں، انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ زراعت اور پانی جیسے اہم شعبہ جات میں بھی نئی جدتوں کا مرکز ہے۔