مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر نے اپنے آڈیو فیچر اسپیس کا ایک نیا ورژن متعارف کروایا ہے جسے استعمال کرنے والے صارفین آمدن بھی حاصل کرسکیں گے۔
ٹویٹر نے آڈیو فیچر اسپس کے نئے حصے کے طور پر ٹوئٹر نے صارفین کو موقع دیا ہے کہ وہ آڈیو چیٹ رومز کی میزبانی کر کے اب رقم بھی کما سکیں۔
ٹکٹڈ اسپیسز کے نام سے متعارف کرائے گئے نئے فیچر میں میزبان کے پاس یہ موقع ہو گا کہ وہ اپنی سرگرمی سے سبسکرپشن کی بنیاد پر آمدن حاصل کر سکے۔
ٹوئٹر کی آفیشل بلاگ پوسٹ کے مطابق اب صارفین ٹوئٹر ایپ کی سائیڈ بار میں مونیٹائزیشن کا آپشن دیکھیں گے، اس پر کلک کرنے والے مونیٹائزیشن پروگرام کا حصہ بن سکیں گے جو ابھی تک بیٹا ورژن کی سطح پر ہے۔
ٹوئٹر کی جانب سے اس مقصد کے لیے اینڈرائڈ اور آئی او ایس صارفین کے لیے الگ ایپلیکیشن بھی متعارف کرائی گئی ہے۔
ٹوئٹڑ صارفین کو کتنی آمدن ہو گی؟
ٹوئٹر کی سینئر پروڈکٹ مینیجر ایستھر کرافورڈ کے مطابق کنیٹ کری ایٹرز کو آمدن کا 97 فیصد کمیشن دیا جائے گا جو ایک ڈالر سے 999 ڈالر تک ہو سکتا ہے۔
مائکروبلاگنگ پلیٹ فارم خود آمدن کا تین فیصد پراسیسنگ فیس کی مد میں وصول کرے گا۔
ٹیکنالوجی سے متعلق حلقوں کی جانب سے امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ٹوئٹر اس آمدن میں اپنے شیئر تین فیصد کو بتدریج بڑھا کر 20 فیصد پر لے آئے گا۔
’ٹکٹڈ سپیسز‘ کا فیچر نئی متعارف کردہ فیچرز میں اکلوتا نہیں بلکہ مائکروبلاگنگ پلیٹ فارم نے سپیسز شیڈولنگ، متعدد ہوسٹ کنٹرولز، بہتر سیکیورٹی اور آسانی سے تلاش کے ساتھ ساتھ سپیسز کی مشترکہ میزبانی کی سہولت بھی مہیا کی ہے۔
ٹکٹڈ اسپیسز کہاں دستیاب ہیں؟
اس وقت ٹوئٹر کی اعلان کردہ ٹوئٹر سپیسز بیٹا امریکا میں صارفین کو میسر ہیں۔ ابتدا میں جن صارفین کو اس فیچر تک رسائی دی گئی ہے ان کے فیڈبیک کو استعمال کیا جائے گا۔ بعد میں یہ سروس سبھی صارفین کو مہیا کی جائے گی۔
سپر فالووز سے آمدن کیسے؟
سپر فالووز کی مدد سے کری ایٹرز کو انگیجڈ صارفین تک براہ راست مہیا کی جائے گی، اس سے ماہانہ بنیادوں پر آمدن حاصل کی جا سکے گی۔
اس فیچر کو استعمال کرنے والے اپنے صارفین کو بونس کنٹینٹ اور قریبی رابطے کے مواقع مہیا کریں گے، جس کے بدلے دیگر صارفین انہیں سبسکرائب کر سکیں گے۔
سپرفالووز کے ذریعے کری ایٹرز اپنے فالوورز سے 2.99، 5.99 یا 10 ڈالر ماہانہ حاصل کر سکیں گے۔ یہ فیچر بھی ابتدائی طور پر امریکی صارفین کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
ٹوئٹر کی جانب سے مونیٹائزیشن سے متعلق یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب آڈیو ڈسکشن کی خدمات مہیا کرنے والی ایپلیکیشن کلب ہاؤس بھی مونیٹائزیشن فیچر متعارف کرا چکی ہے۔