کچھ دن قبل مائیکرو سافٹ نے ونڈوز 11 لانچ کرنے کا اعلان کیا تھا جس نے صارفین کو حیرت میں مبتلا کردیا تھا۔
ونڈوز 10 کی لانچ کے موقع پر دعویٰ کیا گیا تھا کہ اب کوئی نئی ونڈوز پیش نہیں کی جائے گی بلکہ اسی کو اپڈیٹ کیا جاتا رہے گا اور یہی وجہ ہے کہ ونڈوز 10 دھڑا دھڑ فروخت ہوئی۔
لیکن 6 سال بعد اچانک ونڈوز 11 کا اعلان کر دیا گیا اور لیک شدہ ورژن میں بظاہر ایسی کوئی خاص چیز نہیں دکھائی دی۔
اب مائیکرو سافٹ نے خصوصی ایونٹ میں ونڈوز 11 کو باضابطہ طور پر لانچ کر دیا ہے اور اب جو خوبیاں سامنے آئی ہیں تو لوگ حیران ہو گئے ہیں۔ سب سے نمایاں سہولت یہ ہے کہ ونڈوز 11 پر اینڈرائیڈ ایپس بھی چلیں گی۔
مائیکرو سافٹ کے مطابق وہ ونڈوز 11 میں اینڈرائیڈ ایپس لانے کے لیے ایمیزون کے ایپ اسٹور کا استعمال کر رہا ہے۔ یہ ایپس نئے ونڈوز اسٹور میں شامل ہوں گی اور انہیں نہ صرف ٹاسک بار میں لگایا جا سکتا ہے بلکہ عام ونڈوز ایپس کے ساتھ ساتھ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مائیکرو سافٹ انٹیل کے ساتھ مل کر بھی کام کر رہا ہے تاکہ انٹیل برج ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے اسے حقیقت کا روپ دے، گو کہ اینڈرائیڈ ایپس اے ایم ڈی اور اے آر ایم سے لیس کمپیوٹرز پر بھی خوب چلتی ہیں۔
ونڈوز 11 پر اینڈرائیڈ ایپس دراصل ایپل کی جانب سے اپنی ایم ون چپس کے ساتھ میک او ایس پر آئی او ایس کی ایپس کو چلانے کی صلاحیت پیش کرنے کا مقابلہ کرنے کے لیے ہے۔
گو کہ موبائل ایپس کے کئی متبادل ڈیسک ٹاپ پر مل جاتے ہیں، لیکن ان کی اپنی کمزوریاں اور خامیاں ہیں، بلکہ اسنیپ چیٹ جیسی کئی ایپس تو ایسی ہیں جو صرف اسمارٹ فونز پر ہی چلتی ہیں۔
تقریب کے دوران ونڈوز 11 پر ٹک ٹاک جیسی ایپ چلانے کا عملی مظاہرہ بھی کیا گیا، اس دوران ونڈوز اسٹور میں رِنگ، یاہو، اوبر اور دیگر ایپس بھی نظر آئیں۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اینڈرائیڈ ایپس کو ونڈوز 11 پر کتنی ڈیوائس سپورٹ کر پائیں گی۔
مائیکرو سافٹ، ونڈوز 11 کو ایک تیز تر، بہتر اور محفوظ تر ورژن قرار دیتا ہے، جس میں نئے رنگ، نئے انداز اور نئی آوازیں سب شامل ہیں۔ اسے ونڈوز 10 سے زیادہ تیز آپریٹنگ سسٹم بھی کہا جا رہا ہے۔
دیگر نمایاں خصوصیات میں ٹاسک بار پر موجود آئیکونز اور اسٹارٹ مینیو کو درمیان میں لانا بھی شامل ہے۔
فی الحال ونڈوز 11 کی عوامی ریلیز کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا، صرف اتنا کہا گیا ہے کہ اسے رواں سال کے آخر پر تعطیلات کے موسم میں پیش کیا جائے گا۔