گوگل ایپ ”میپس“ میں مزید تبدیلیاں

گوگل نے اپنے صارفین کو انتظار اور رش کی مشکلات سے بچانے کیلئے متعارف کی گئی ایپلی کیشن “میپس” کو اور بھی جدید بنانے کیلئے اقدامات کا آغاز کردیا جس کے تحت اس کے دائرہ کار میں اضافہ کیا گیا ہے۔

دنیا کے سبس سے بڑے سرچ انجن گوگل نے جون 2019 میں اپنی مقبول ترین ایپ میپس میں ٹرانزٹ کراؤڈ نیس ایسٹیمیٹس نامی فیچر متعارف کرایا تھا تاکہ لوگ بسوں، ٹرینوں یا دیگر میں ہجوم سے بچ سکیں۔

اس فیچر کو ابتدائی طور پر دنیا بھر میں 200 شہروں کے صارفین کے لیے پیش کیا گیا تھا اور اب گوگل نے اس کا دائرہ 100 ممالک کی 10 ہزار سے زیادہ ٹرانزٹ ایجنسیوں تک بڑھا دیا ہے۔

اس کا مقصد لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ میں نشستوں کے حصول میں مدد فراہم کرنا ہے یا ہجوم سے بچانا ہے تاکہ وہ کووڈ 19 کی وبا کے دوران سماجی دوری کو یقینی بناسکیں۔

گوگل کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ میں رش کی پیشگوئی کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ایسے صارفین کے ڈیٹا کو استعمال کیا جائے گا جو گوگل لوکیشن ہسٹری استعمال کرتے ہیں تاہم ان صارفین کی شناخت ظاہر نہیں کی جائے گی۔

گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے انسائیٹ ٹیب کو بھی متعارف کرادیا ہے جو آپ کے ٹائم لائن کا تجزیہ کرے گا، اگر لوکیشن ہسٹری آن ہو تو۔ انسائیٹ کے ذریعے گوگل کی جانب سے صارفین کو اپنی سرگرمیوں کا موازنہ کرنے میں مدد فراہم کی جائے گی۔

اس فیچر سے انہیں یہ جاننے کا موقع ملے گا کہ ایک ماہ کے دوران مختلف ذرائع سے سفر کرتے ہوئے انہوں نے اپنے پیروں پر یعنی چل کر کتنا وقت گزارا۔ اس کے علاوہ ذاتی اعدادوشمار سے صارفین کو اندازہ ہوسکے گا کہ ان کی سفری عادات کیا ہیں۔

انسائیٹ فیچر کو گوگل کی جانب سے ان لوکیشنز کو جاننے کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا جہاں آپ جاچکے ہیں اور یہ بھی بتاسکے گا کہ مہینے کا کونسا دن سب سے زیادہ مصروف گزرا۔

اینڈرائیڈ میں ایک اور ٹیب ٹرپس کا بھی اضافہ کیا گیا ہے جس پر صارفین وہ تمام مقامات دیکھ سکیں گے جہاں وہ ماضی میں جاچکے ہوں گی اور انہیں آگے دیگر افراد کو سفر کے لیے ریکومینڈ کرسکیں گے۔