گوگل کے مصنوعی ذہانت والے پکسل 6فون

پالو آلٹو، کیلیفورنیا: گوگل نے آئی فون اور سام سنگ گیلکسی جیسے مہنگے فون کے مقابلے میں درمیانی قیمت کے فون متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا اور اب اس سلسلے کے پکسل 6 اور پکسل 6 پرو اسمارٹ فون کی کچھ تفصیلات فراہم کی ہیں۔

کئی افواہوں کے بعد گوگل نے اپنے جدید پکسل فون کی بعض تفصیلات جاری کی ہیں۔ اس میں دو بڑی جدتیں قابلِ بیان ہیں اول جدید ترین کیمروں کو خاص پوزیشن پر رکھا گیا ہے اور دوم اس میں بالکل نئی ’ٹینسر‘ نامی مصنوعی ذہانت (اے آئی) والی چپ نصب ہے جو مشین لرننگ کی زبردست صلاحیت رکھتی ہے اور اے آئی کے عمل کو بڑھاتی ہے۔

کیمرے کے پشت پر کیمرے کی پٹیاں بنائی گئی ہیں جن میں کئی سینسر لگائے گئے ہیں۔  اسی طرح پکسل 6 پرو کی پشت پر تین کیمرے لگائے گئے ہیں جو دور کی تصویر لیتے ہوئے چار گنا آپٹیکل زوم فراہم کرتے ہیں۔ لیکن واضح رہے کہ یہ دونوں فون اپنی جسامت میں بہت بڑے ہیں۔

ان کا اسکری سائز بھی بڑا ہوگا لیکن اس کی درست جسامت نہیں بتائی گئی ہے لیکن ریفریش ریٹ کی تفصیلات ضرور دی گئی ہیں جو اسٹینڈرڈ فون میں 90 ہرٹز اور پرو ماڈل میں 120 ہرٹز ہے۔ دونوں فون اینڈروئڈ 12 آپریٹنگ سسٹم پر چلیں گے اور فون کو دھاتی انداز میں بنایا گیا ہے۔

اس فون کی سب سے بڑی خبر یہ ہے کہ اس میں ٹینسر پروسیسر چپ نصب ہے جو مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کے تحت کام کرے گی۔ اس طرح یہ مقامی طور پر پروسیسنگ کرکے فون کو چلائیں گی اور اس کے لیے بار بار کلاؤڈ سے ڈیٹا لینے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

آرٹیفیشل انٹیلیجنس ( اے آئی) کی بدولت  لائیو ترجمے، لائیو کیپشننگ، آواز کی ٹائپنگ اور دیگر بہترین سہولیات پیش کی جائیں گی۔ اسمارٹ فون کے ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اسے ایک بہترین آپشن قرار دیا ہے۔ تاہم اس کی قیمت کےبارے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

گوگل نےیہ نہیں بتایا کہ اس کی جدید ترین چپ آن سسٹم (سی او ایس) گوگل نے خود بنایا ہے یا پھر کسی کمپنی سے بنوایا ہے۔ لین اس میں سیکیورٹی کے لیے ٹائٹن ایم ٹو چپ بھی لگائی گئی ہے۔