سابق امریکی صدر ٹرمپ نے اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کرانے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فیڈرل جج کو درخواست دی ہے جس میں ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق ٹرمپ نے فلوریڈا کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں ٹوئٹر کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع کی اپیل کی گئی ہے۔
ٹرمپ کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ ان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل کرنے کے لیے کمپنی کو امریکی کانگریس کے ارکان کی جانب سے مجبور کیا گیا تھا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہےکہ ٹوئٹر نے افغانستان میں طالبان کو مسلسل اپنی فتح کی ٹوئٹس سے آگاہ کرنے کی اجازت دے رکھی ہے لیکن ان کے دورِ صدارت کے دوران ہی ان کی ٹوئٹس کو سینسر کیا گیا اور ان پر غلط اطلاعات پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق سابق صدر کے عدالت سے رجوع کرنے پر ٹوئٹر کی جانب سے ردِ عمل دینے سے گریز کیا گیا ہے۔
سابق صدر نے صدارتی الیکشن ہارنے کے بعد الیکشن میں دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا اور اپنی شکست پر عدالت بھی گئے تھے تاہم عدالتوں سے بھی ٹرمپ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
سابق امریکی صدر ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ان کی صدارت کے آخری ایام میں 6 جنوری کو امریکی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد بند کیا گیا تھا، ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی پارلیمنٹ کی عمارت پر حملہ کیا تھا جس کی سابق صدر نے حمایت کی تھی، اس کے بعد ان کے فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام اور یو ٹیوب کے اکاؤنٹ بندکردیے گئے تھے۔
سابق صدر کا اکاؤنٹ بند کرنے پر ٹوئٹر کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی اشتعال انگیز ٹوئٹس سے ان کی پالیسی کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور سابق صدر کی ٹوئٹس سے کیپیٹل ہل واقعے میں ملوث افراد کی حوصلہ افزائی ہوئی۔