کوئٹہ:ماہر فلکیات ڈاکٹر ریاض نے کہا ہے کہ رواں سال کا آخری چاند گرہن 19نومبر بروز جمعہ اور آخری سورج گرہن 4دسمبر بروز ہفتہ ہوگا پاکستان میں یہ دونوں گرہن نظر نہیں آئیں گے۔
2018کے بعد طویل روانیہ چاند گرہن فلکیاتی علم کی روشنی کی صدیوں بعد ہوگااپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ چاند گرہن پاکستانی وقت کے مطابق صبح11بجے سے شروع نقطہ عروج 2بجے پر دوپہر اور اختتام شام 5بجے ہوگا۔
گرہن پاکستان میں دن ہونے کی وجہ سے نظر نہیں آئیگا لاطینی امریکہ کے ملکوں سمیت مشرقی بعیہ میں دیکھا جاسکے گا اس چاند گرہن کے 15روز بعد 4دسمبر بروز ہفتہ سورج گرہن ہوگا یہ سورج گرہن پاکستان سمیت ایشیاء کے کئی ملکوں میں نظر نہیں آئیگا۔
سورج گرہن پاکستانی وقت کے مطابق صبح10بجکر 30منٹ مکمل گرہن دوپہر12بجکر 10منٹ اور2بجکر30منٹ پر ختم ہوگا۔
سورج گرہن نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ کے ملکوں میں دیکھا جائے گا۔
چاند گرہن کے منفی اثرات کے باعث کئی ملکوں میں طوفانی بارشیں مٹی کا طوفان ناگہانی حادثات، آفات، سخت سردی، برفباری، سیلاب،زلزلوں کا اندیشہ ہے سرد موسم میں سیاست سرگرم ہوگی جس کی جوہ سے غیر یقینی تبدیلی اور ملکی سیاست بہتر راہ پر گامزن ہوگی۔