کہوٹہ کی ضلعی عدالت میں اس وقت سب حیرت سے دنگ رہ گئے جب ایک کتے کو عدالت کے کٹہرے میں لایا گیا۔ اس کتے پر الزام تھا کہ اس کے ذریعے جنگل میں غیر قانونی شکار کیا جاتا ہے۔عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کتے کی نیلامی کا حکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق کہوٹہ کی ایک ضلعی عدالت میں اس وقت سب حیرت سے دنگ رہ گئے جب ایک کتے کو عدالت کے کٹہرے میں لایا گیا۔ اس کتے پر الزام تھا کہ اسے جنگل میں شکار کی غرض سے لایا گیا تھا۔ غیرقانونی طور پر شکار میں ملوث لوگ اسے جنگل ہی میں چھوڑ گئے تھے۔ شکاری جنگل میں غیر قانونی شکار کی غرض سے پہنچے لیکن جب وہاں سیکورٹی گارڈز کی جانب سے چھاپا مارا گیا تو وہ خود تو فرار ہو گئے لیکن اپنا شکاری کتا چھوڑ گئے۔
محکمہء جنگلی حیات کے فارسٹ گارڈ عدنان بشیر نے بتایا کہ کتا 26 نومبر 2021کو قبضے میں لیا گیا۔تسلیم نامی شکاری موقع سے فرار ہو گیا تھا جب کہ اس کے پاس اسلحے کا لائسنس بھی نہیں تھا۔ گارڈ نے بتایا کہ کتے کا اصل مالک کوئی اور ہے جس سے شکاری تسلیم نے کتا لیا تھا۔
چالان شکاری کتے پر درج کیا گیا جب کہ شکاری تسلیم کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا۔ معزز عدالت نے اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کتے کی نیلامی کا حکم دیا جس کے بعد 22 ہزار روپے میں جاوید نامی شہری نے یہ کتا خرید لیا۔