وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک انٹرویو میں لوگوں کو فلم "کھیل کھیل میں" دیکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ میں نے آخری فلم "کھیل کھیل میں" دیکھی،یہ بہت شاندار فلم ہے باقی سب کو بھی لازماً دیکھنی چاہیے۔
فواد چوہدری نے ویب سائٹ ’دی کرنٹ‘ کو ایک انٹرویو دیا جس میں میزبان نے ان سے کئی سیاسی سوالات سمیت عام دلچسپی کے سوالات بھی کئے،جس کے فواد چوہدری نے بھی دلچسپ جوابات دئیے۔
وفاقی وزیر نے آخری پاکستانی فلم دیکھنے سے متعلق سوال کے جواب میں بتایا کہ آخری فلم انہوں نے ’کھیل کھیل میں‘ دیکھی تھی۔ انہوں نے فلم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت شاندار فلم ہے باقی سب کو بھی لازماً دیکھنی چاہیے۔
میزبان نے یہ سوال بھی کیا کہ اگر وہ 24 گھنٹے کے لیے ملک کے وزیر اعظم بنے تو کیا کریں گے؟
فواد چوہدری نے جواب میں ذرا سیاسی انداز اپناتے ہوئے کہا کہ یہ ملک چلانا بہت مشکل ہے، 24 گھنٹوں میں کچھ نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسئلوں کی بڑی گہری جڑیں ہیں، یہاں جو اب تک ہم نے کوششیں کی ہیں اس کا مسلسل ہونا ضروری ہے۔
وفاقی وزیر نے دوران انٹرویو کہا کہ پاکستان میں پاور سینٹر بہت زیادہ ہیں، پانچ چھ پاور سینٹر ہیں اور کسی کو نہیں پتا کہ اس نے کرنا کیا ہے۔
جواب کے اختتام میں فواد چوہدری نے کہا کہ ’اس ملک کو چلانا بڑا مشکل کام ہے۔‘
انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ اپنا ایک گروپ بنا لیں اور اس کا نام ’چھوٹا ڈان گروپ‘ رکھ لیں، شہباز شریف زیادہ سے زیادہ چھوٹے ڈان بن سکتے ہیں وزیراعظم نہیں بن سکتے۔
مریم نواز کو فواد چوہدری نے مشورہ دیا کہ گھر پر آرام سکون کریں کیونکہ ابھی آپ کا وقت نہیں آیا۔