پاکستان کا بیلسٹک میزائل "شاہین تھری" کا کامیاب تجربہ

پاکستان نے زمین سے زمین تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل "شاہین تھری" کا کامیاب تجربہ کرلیا۔ ٹیسٹ کا مقصد ہتھیاروں کے نظام کے مختلف ڈیزائن اور تکنیکی پیرا میٹرز کا جائزہ لینا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے زمین سے زمین تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل شاہین تھری کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ ترجمان پاک فوج میجر جنرل افتخار بابر کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کا مقصد ہتھیاروں کے نظام کے مختلف ڈیزائن اور تکنیکی پیرا میٹرز کا جائزہ لینا تھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حالیہ تجربے سے شاہین بیلسٹک میزائل کے ڈیزائن اور تکنیکی پہلوؤں کی ایک بار پھر توثیق کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ شاہین تھری پاکستان کا جدید ترین درمیانی حدِ ضرب والا بیلسٹک میزائل (ایم آر بی ایم) ہے جو زمین سے زمین پر 2750 کلومیٹر کے فاصلے تک اپنے ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے، اور یہ اپنے ہدف کو 22,226 کلومیٹر فی گھنٹہ (آواز سے 18 گنا زیادہ) تیز رفتاری سے تباہ کرسکتا ہے، اس رینج اور رفتار کا مطلب یہ ہے کہ بھارت سے جنگ کی صورت میں شاہین تھری بیلسٹک میزائل دہلی کو صرف تین منٹ میں نشانہ بناسکے گا اور بھارتی فوج کے پاس اس کا کوئی توڑ نہیں ہوگا۔ علاوہ ازیں شاہین تھری میزائل سے بھارت کے اُن سب سے دور دراز فوجی اڈوں کو بھی صرف 15 منٹ میں تباہ کیا جاسکے گا جو جزائر نکوبار و انڈمان میں واقع ہیں۔
یہ ’’شاہین بیلسٹک میزائل‘‘ سلسلے کا تیسرا میزائل ہے جس کی خاص بات اس میں ٹھوس ایندھن کا استعمال ہے۔ اسے بیک وقت کئی وارہیڈز سے لیس کیا جاسکتا ہے جو روایتی بھی ہوسکتی ہیں اور غیر روایتی (نیوکلیائی) بھی؛ جب کہ ان کا مجموعی وزن 1000 کلوگرام تک ہوسکتا ہے۔