سندھ ہائی کورٹ نے مسلسل غیر حاضری پر ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں وطن واپسی پر عدالت میں نئی درخواست دینے کا حکم دے دیا۔
حریم شاہ کے شوہر بلال شاہ نے رواں برس فروری میں سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف آئی اے‘ اور اسٹیٹ بینک کو کارروائی کرنے سے روکے۔
ان کی درخواست پر عدالت نے حریم شاہ کو مارچ کے آغاز میں طلب کیا تھا مگر وہ لندن میں ہونے کی وجہ سے پیش نہ ہوسکی تھیں، جس کے بعد عدالت نے انہیں دوبارہ بھی بلایا تھا مگر وہ پیش نہ ہو سکی تھیں۔
عدالت کی جانب سے بار بار بلائے جانے کے باوجود پیش نہ ہوپانے پر سندھ ہائی کورٹ نے 18 اپریل کو ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں وطن واپسی پر نئی درخواست دائر کرنے کا حکم دے دیا۔
حریم شاہ کی درخواست پر ہونے والی سماعت کے دوران حریم شاہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے ٹک ٹاک اسٹار کی غیر موجودگی میں ان کے خلاف کارروائی کی اور ان کے سوشل میڈیا اور بینک اکاؤنٹس منجمند کیے گئے۔
حریم شاہ کے وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کہ ان کی موکلہ عمرے کی ادائیگی کے لیے گئی ہوئی ہیں، جس وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکیں۔ ٹک ٹاکر کے وکیل کے دلائل پر عدالت نے کہا کہ اگر عدالتی احکامات کو اتنا ہی غیر اہم سمجھتے ہیں تو آج ہی فیصلہ سنا دیتے ہیں۔
سماعت کے دوران اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بھی عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی جانب سے مسلسل نوٹس بھجوائے جانے کے باوجود حریم شاہ پیش نہیں ہوئیں۔ عدالت نے بعد ازاں حریم شاہ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے انہیں وطن واپسی پر نئی درخواست دائر کرنے کا حکم دے دیا۔