اداکار سیف علی خان پر حملے سے قبل حملہ آور نے کیا مطالبہ کیا تھا ؟

سیف علی خان پر ہونے والے حملے سے متعلق یہ قیاس آرائیاں سامنے آنے لگی ہیں کہ حملہ آور سیف کے چھوٹے بیٹے جہانگیر علی خان (جیہ) کے کمرے میں داخل ہوا اور ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔

بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق سیف علی خان اور کرینہ کے گھر پر کام کرنے والی ایک نرس نے پولیس کو حملے کی مزید تفصیلات بتائی ہیں،جس میں بتایا گیا کہ حملہ آور نے زبردستی ان کے گھر میں داخل ہو کر ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا اور پھر اس نے نرس اور سیف علی خان دونوں پر حملہ کر دیا۔

نرس کے مطابق حملہ آور ایک دبلی پتلا جسم کا مالک اور گہرے رنگت کا شخص تھا اور اس کی عمر 30 سال کے قریب تھی، انہوں نے کہا کہ وہ اس کمرے میں داخل ہوا جہاں سیف علی خان کا بیٹا جہانگیر علی خان سو رہا تھا۔

نرس نے پولیس کو بتایا کہ حملہ آور ایک لاٹھی اور ایک تیز دھار بلیڈ سے لیس تھا، اس نے نرس سے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا اور انکار کرنے پر اس پر حملہ کیا، جس سے اس کے کلائیوں اور ہاتھوں پر زخم آئے۔

اس ہنگامے سے دوسری ملازمہ جونو جاگ گئی اوراس نے شور مچایا جس پر سیف علی خان موقع پر پہنچے، اپنے خاندان کی حفاظت کے لیے سیف علی خان نے چور کا سامنا کیا لیکن اس دوران زخمی ہو گئے، ایک اور عملے کی رکن گیتا بھی خاندان کی حفاظت کی کوشش کے دوران زخمی ہوئیں، حملہ آور اضافی عملے کے پہنچنے سے پہلے ہی فرار ہو گیا۔

تاہم جوائنٹ کمشنر ستیہ نارائن چوہدری نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور نے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا کہ یہ چوری کا کیس ہے، ممبئی پولیس کے زون 9 ڈی سی پی دکشت گڈام جو سیف علی خان پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، ایک ملزم کی شناخت ہو چکی ہے، وہ سیڑھیوں کا استعمال کر کے داخل ہوا تھا اور ٹیمیں اسے گرفتار کرنے کے لیے مختلف پہلوں پر کام کر رہی ہیں۔