سیف پر حملہ آور ملزم کی شاہ رخ خان کے گھر میں گھسنے کی کوشش

بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر حملے میں ملوث شخص سے متعلق تازہ انکشاف نے تہلکہ مچادیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اداکار سیف علی خان کے گھر میں گھس کر انہیں چاقو کے وار سے زخمی کرنے والے شخص نے واقعے سے 2 روز قبل اداکار شاہ رخ خان کی رہائش گاہ منت میں بھی سیڑھی لگا کر داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔

ملزم نے ممبئی کے علاقے باندرہ میں واقع شاہ رخ خان کے بنگلے میں گھسنے کی کوشش سے قبل اس کی ریکی بھی کی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں منت کے قریب مشکوک سرگرمی کا شبہ اُس وقت ہوا جب ایک نامعلوم شخص کو منت سے متصل ریٹریٹ ہاؤس کے پچھلے حصے سے 6 سے 8 فٹ لمبی لوہے کی سیڑھی کے ذریعے شاہ رخ خان کی رہائشگاہ کے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

پولیس کو شبہ ہے کہ جس شخص نے یہ ریکی کی وہ ممکنہ طور پر وہی شخص ہوسکتا ہے جو سیف علی خان پر حملے میں ملوث تھا۔

منت سے ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص کا قد اور شکل و صورت سیف علی خان کی رہائشگاہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے مفرور ملزم سے ملتا جلتا ہے۔

پولیس کے مطابق سخت سیکیورٹی سبب ملزم اپنے پلان پر علمدرآمد نہ کرسکا اور موقع سے فرار ہوگیا تھا، بعدازاں پولیس نے معاملے کی مزید تفتیش کے لیے شاہ رخ خان کی رہائش گاہ کا دورہ بھی کیا۔

پولیس کو شبہ ہے کہ یہ کسی اکیلے شخص کا کام نہیں ہوسکتا کیونکہ شاہ رخ خان کی رہائش گاہ میں داخل ہونے کیلئے استعمال کی گئی لوہے کی سیڑھی کافی بھاری ہے جو اکیلا شخص نہیں اٹھا سکتا، ممکن ہے اس کام کیلئے کم از کم 2 سے 3 افراد کی مدد لی گئی ہوگی۔

مشتبہ شخص گرفتار

دریں اثنا ممبئی پولیس نے سیف علی خان پر حملے کے سلسلے میں ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔

تاحال ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے، تاہم اسے باندرہ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس اہلکار نے بتایا کہ پولیس نے حملہ آور سے مشابہت رکھنے والے کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کے بعد اس مشتبہ شخص کو حراست میں لیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حراست میں لیے گئے ملزم نے اداکار سیف علی خان کی رہائش گاہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے مفرور حملہ آور کی طرح کا بیگ پہن رکھا تھا۔

سیف کی حالت خطرے سے باہر

دوسری جانب بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر حملے کے بعد ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اب انہیں آئی سی یو (انتہائی نگہداشت یونٹ) سے منتقل کردیا گیا اور صحت یاب ہو رہے ہیں۔

ممبئی کے لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹر نتن نارائن ڈانگے نے آج ایک میڈیا بریفنگ میں کہا کہ 'سیف علی خان بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ہم نے انہیں چلنے کے لیے کہا اور وہ اچھی طرح سے چل سکتے ہیں، کوئی مسئلہ نہیں ہے اور انہیں زیادہ تکلیف نہیں ہے'۔

ڈاکٹرز نے کہا کہ 'ہم نے اداکار کو آئی سی یو سے اب ایک خصوصی کمرے میں منتقل کر دیا ہے، اور ان کی ریڑھ کی ہڈی میں گہرے زخم کی وجہ سے عیادت کرنے والوں کی نقل و حرکت تقریباً ایک ہفتے تک محدودکردی گئی ہے کیوں کہ اس سے انفیکشن پھیلنے کا امکان ہے، تاہم انہیں فالج کا کوئی خطرہ نہیں ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'وہ بہت خوش قسمت ہیں، اگر چاقو 2 ملی میٹر مزید گہرا ہوتا تو انہیں شدید چوٹ پہنچتی'۔

سیف علی خان پر حملہ

واضح رہے کہ سیف علی خان پر بدھ اور جمعرات کی درمیان شب تقریباً رات ڈھائی بجے کے قریب باندرہ ویسٹ کے علاقے میں واقع ان کے اپارٹمنٹ میں 6 بار چھری سے حملہ کیا گیا تھا۔

سیف علی خان پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اپنے خاندان کے افراد - ان کی اہلیہ اور ساتھی اداکار کرینہ کپور خان، اور ان کے دو بیٹوں، 4 سالہ جے اور 8 سالہ تیمور کے ساتھ 12 منزلہ اپارٹمنٹ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر موجود تھے۔

سیف کے 4 سالہ بیٹے جہانگیر عرف جے کی آیا دیکھ بھال کرنے والی نرس الیاما فلپ اور عملے کا ایک اور رکن بھی اس حملے میں زخمی ہوا۔ 

پولیس کو دیے گئے ایک بیان میں الیاما فلپ نے دعویٰ کیا کہ وہ چار سال سے خان گھرانے کے ساتھ رہی ہیں اور انہوں نے 11ویں منزل پر اداکار کے اپارٹمنٹ میں گھسنے والےحملہ آور کو پہلی بار دیکھا تھا جس کی عمر 35-40 سال کے درمیان تھی۔

حملے کے وقت کیا ہوا؟

الیامافلپ نے بتایا کہ وہ جے کو سلانے کے 3 گھنٹوں بعد رات 2 بجے کے قریب گھر میں شور سے بیدار ہوئی تھیں، انہوں نے پولیس کو بتایا کہ حملہ آور پہلے جے کے کمرے میں داخل ہوا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے باتھ روم کا دروازہ کھلا اور لائٹ آن دیکھی اور سب سے پہلے یہ سمجھا کہ کرینہ کپور اپنے چھوٹے بیٹے کو چیک کر رہی ہیں۔

'پھر میں سونے کے لیے واپس چلی گئی لیکن پھر میں نے محسوس کیا کہ کچھ گڑبڑ ہے، تو میں دوبارہ اٹھی اور دیکھا کہ ایک آدمی باتھ روم سے نکل کر جے کے کمرے میں چلا گیا ہے'۔

'میں تیزی سے جے کے کمرے میں گئی، حملہ آور نےاپنی انگلی میرے منہ پر رکھ کر کہا کہ 'کوئی شور مت کرنا، کوئی باہر نہیں جائے گا'۔

آیا کے مطابق 'جب میں جے کو لینے کے لیے بھاگی تو وہ شخص - جو لکڑی کی چھڑی اور ایک چاقو سے لیس تھا، میری طرف بھاگا اور مجھ پر حملہ کرنے کی کوشش کی، میں نے اپنا ہاتھ آگے کر کے حملے کو روکنے کی کوشش کی لیکن بلیڈ میرے دونوں ہاتھوں کی کلائیوں کے قریب اور میرے بائیں ہاتھ کی درمیانی انگلی پر لگ گیا'۔

'اس وقت میں نے اس سے پوچھا کہ تمہیں کیا چاہیے؟ تو اس نے کہا کہ مجھے پیسے چاہیے؟، میں نے پوچھا کہ تمہیں کتنے چاہیے؟ تو اس نے انگریزی میں کہا کہ ایک کروڑ روپے'۔

ایلیاما فلپ کی چیخ سن کر سیف علی خان اور کرینہ کپور خان اپنے کمرے سے باہر نکل آئے، جب سیف نے حملہ آور سے پوچھا کہ وہ کیا چاہتا ہے تو اس نے ان پر لکڑی کی چیز اور چاقو سے حملہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ 'سیف سر کسی طرح اس سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے اور ہم سب کمرے سے باہر بھاگے اور کمرے کا دروازہ بند کرلیا، پھر سب گھر کی اوپری منزل پر چلے گئے، دریں اثنا حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا'۔

ممبئی پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے 35 ٹیمیں تشکیل دی ہیں، جس کی شکل فرار ہوتے ہوئے عمارت میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں میں ریکارڈ ہوگئی تھی۔