یہ کوئی نئی گاڑی نہیں بلکہ 1955 کی مرسڈیز بینز ایس ایل آر کوپ ہے جس نے حال ہی میں دنیا کی مہنگی ترین گاڑی ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا۔
جرمنی کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ یہ گاڑی اس کے کلیکشن میں موجود تھی جسے ایک خریدار نے 13 کروڑ 50 لاکھ یورو(28 ارب 52 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) میں خریدا۔
اس طرح یہ دنیا میں اب تک فروخت ہونے والی مہنگی ترین گاڑی بن گئی ہے ۔
اس گاڑی کی فروخت سے ملنے والی رقم سے مرسڈیز بینز فنڈ کام کیا جائے گا جسے عالمی سطح پر اسکالر شپ کی فراہم کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اس سے قبل دنیا کی مہنگی ترین گاڑی کا اعزاز 2018 میں فراری 250 جی ٹی او نے 7 کروڑ ڈالرز میں فروخت ہوکر قائم کیا تھا، یہ گاڑی 1963 میں تیار کی گئی تھی۔
مرسڈیز کی 67 سال پرانی گاڑی کو اس عہد کے کمپنی کے چیف انجنیئر روڈلف ہولینوٹ کے نام کیا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ 186 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتی ہے۔
اس گاڑی کو 5 مئی کو جرمن شہر شٹوٹگارٹ میں واقع مرسڈیز بینز میوزیم میں نیلام کیا گیا تھا ۔
اس گاڑی کے کمپنی نے صرف 2 ماڈل تیار کیے تھے اور دوسرا ماڈل اب بھی میوزیم میں موجود ہے۔
ماہرین کے مطابق مرسڈیز کی 1950 کی دہائی کی ریسنگ گاڑیاں نایاب ہیں اور ان میں سے بھی زیادہ تر کمپنی کی ہی ملکیت ہیں، تو ان میں سے جس کو بھی مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیا جاتا ہے، لوگ بہت زیادہ دلچسپی کا اظہار کرتے ہیں۔
ریکارڈ ساز قیمت میں فروخت ہونے والی گاڑی میں 300 ہارس پاور کا 8 سلینڈر ناجن موجود ہے ، مگر اسے تیار کرنے کے کچھ عرصے بعد ہی مرسڈیز نے موٹر اسپورٹس کا حصہ بننے چھوڑ دیا تھا تو اسے کسی مقابلے میں استعمال نہیں کیا جاسکا۔
کمپنی کی جانب سے گاڑی کے مالک کی شناخت کو راز میں رکھا گیا ہے ۔