چاند پر پانی کی موجودگی،چینی سائنسدانوں نے تصدیق کردی

چینی سائنسدانوں کی جانب سے چنگ اے۔5 کی چاند کی سطح پر اترنے والی گاڑی کے جمع کردہ چٹانی نمونوں میں H2O یعنی پانی کی نشاندہی ہوئی ہے۔

نیچر کمیونیکیشن جریدے (Nature Communications) میں شائع ہونے والے ایک مقالے کے مطابق مذکورہ چاند گاڑی دسمبر 2020ء میں چاند کی سطح پر اتری تھی جس نے چاند کی سطح سے1.7کلوگرام مٹی اور چٹانی ٹکڑوں کو جمع کرکے ان کا تجزیہ کیا۔

اس سے معلوم ہوا ہے کہ چٹانی ٹکڑوں پر پانی کے لگ بھگ ’120پارٹس فی ملین‘ مالیکیولز موجود ہیں جبکہ چند چٹانی ٹکڑوں پر پانی کے مالیکیولز کی شرح 180پارٹس فی ملین بھی پائی گئی۔

واضح رہے کہ ٹیلی اسکوپ اور سیٹلائٹ کے ذریعے کیے گئے مشاہدوں سے بھی ثابت ہو چکا ہے کہ چاند پر پانی چٹانوں میں ہائیڈروکسیل (Hydroxyl) یا پھر H20 کی شکل میں پایا جاتا ہے۔

سائنسدانوں کو امید ہے کہ مستقبل میں دنیا کے سیٹلائٹ کو کالونی بنانے کے لئے خلاء باز اپنے لئے پانی اور آکسیجن کی پیداوار کے لئے ماحول سے مالیکیولر آکسیجن اور ہائیڈروجن کی کشید کر سکیں گے۔