مچھلیوں میں زبان کھانے والا کیڑا دریافت

سفوک: میکسیکو کے ساحل پر پایا جانے والا نایاب کیڑا برطانیہ کی کاؤنٹی سفوک میں درآمد شدہ مچھلی کے ڈبے میں دریافت کیا گیا ہے۔ سیموتھوا ایکسیگوا، جس کو ’زبان کھانے والا کیڑا‘ کہا جاتا ہے، برطانیہ جانے والی سمندری مچھلیوں میں برطانیہ پہنچ گئے۔

یہ کیڑا مچھلیوں کو انفیکٹ کرنے اور ان کی زبان میں موجود خون کی شریانوں کو سڑا دیتا ہے جس کی وجہ سے وہ ٹوٹ جاتی ہے۔ بعد ازاں یہ کیڑے خود کو مچھلی کے ساتھ جوڑ لیتے ہیں اور مچھلی کی نئی زبان بن جاتے ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر یہ کیڑے زندہ نہ ہوں تو انسان کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے۔ زندہ کیڑے انسان کو کاٹنے کی وجہ سے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔

سفوک کوسٹل پورٹ ہیلتھ اتھارٹی، جو درآمدشدہ غذا کے معیار کو دیکھتے ہیں، نے مچھلی کے بکس میں ان کیڑوں کو دریافت اور جس ملک سے یہ آیا تھا وہاں واپس بھیج دیا گیا۔

حکام نے انسانوں کے استعمال کے لیے درآمد کی جانے والی مچھلیوں میں تب مسئلہ محسوس کیا جب اس کو درآمد کرنے والا اس کے متعلق مطلوبہ کاغذی کارروائی میں ناکام رہا۔

ادارے کے عہدے کا کہنا تھا کہ ہمارے اطمینان کے لیے تحقیقات جاری ہیں، مزید معائنے کے لیے ہم اور کنسائنمنٹ کو اتار سکتے ہیں۔